بجلی کے بلوں پر بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے، مصطفٰی کمال
رہنما متحدہ قومی موومنٹ پاکستان مصطفٰی کمال نے کہا ہے کہ آج بجلی کے بلوں پر بھائی بھائی کو قتل کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ میں بجلی کے بل کی تقسیم کے تنازع پر بڑے بھائی نے تیز دھار آلے سے وار کرکے چھوٹے بھائی کی جان لے لی تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےمصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی بنانےکی استعداد موجود ہے جبکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ 30 ہزار میگاواٹ بجلی کی مانگ ہے، ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ملک میں 17 گھٹےتک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، بعض علاقوں میں تو کئی دنوں تک بجلی نہیں ہوتی،بجلی کےبلوں پر بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔
مصطفٰی کمال نے بتایا کہ بجلی آنہیں رہی لیکن بل آرہے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اور مہنگے بل ہیں،
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کی نصف سے زائد مقامی کمپنیز ہیں، آئی پی پیز کو ڈالرز میں ادائیگیاں کی جارہی ہیں، بجلی پیدا نہ کرنے والی کمپنیز کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دے رہے ہیں۔
سابق میئر کراچی نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کی مقامی کمپنیز کے ساتھ کیپسٹی چارجز کا معاہدہ ختم کیا جائے، آئی پی پیز معاہدوں کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا، سابق حکومتوں نے آئی پی پیز سے جو معاہدے کیے یہ اس کا نتیجہ ہے، اس سال کیپسٹی چارجز کی مد میں1700 ارب روپے دینے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا گردشی قرضہ 2600 ارب روپے ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ میں آئی پی پیز لگانے والوں کی نیت پر سوال نہیں اٹھا رہا لیکن آج ہم بجلی نہ پیدا کرنے والوں کو پیسے دے رہے ہیں، 70 فیصد مقامی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جائیں، مقامی آئی پی پیز سے کہیں ہم سے غلطی ہوگئی ، 20 سے 30 فیصد غیر ملکی آئی پی پیز دوست ممالک کی ہیں، دوست ممالک سے ہاتھ جوڑیں کہ کپیسٹی پیمنٹس کی کلاز ختم کیے جائیں۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کپیسٹی پیمنٹس کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا، کپیسٹی پیمنٹس اب قومی سلامتی کے ساتھ جڑ چکی ہیں، اس سال کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 1700 ارب رکھے گئے ہیں، پورے سال کا ترقیاتی بجٹ 1400 ارب روپے ہے۔