فلور ملز کا ودہولڈنگ ٹیکس کے معاملے پر حکومت کے ساتھ ڈیل کا دعویٰ
فلور ملنگ انڈسٹری نے ود ہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کے طریقہ کار کے معاملے پر وفاقی حکومت کے ساتھ معاہدے کے بعد اپنے کام کو معمول پر لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان وفاقی بجٹ میں کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے چیئرمین عاصم رضا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ اے 153 فلور ملوں پر لاگو نہیں ہوگی اور اس کے بجائے وہ کمیشن کے نظام کے تحت آٹا فروخت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ کی زیر صدارت اجلاس کے دوران مذاکرات کامیاب رہے جس کے بعد فلور ملرز نے فیصلہ کیا کہ ملک بھر میں ملنگ انڈسٹری معمول کے مطابق کام کرے گی۔
مذاکرات کے دوران فلور ملرز کی نمائندگی پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور ایسوسی ایشن کے چاروں صوبائی چیپٹرز کے سربراہان نے کی۔
معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے عاصم رضا نے کہا کہ آٹے کے ڈیلر اور ریٹیلرز کی طرف سے فراہم کردہ آٹے کی فروخت کے لیے فی بوری کمیشن وصول کریں گے اور انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت ڈبلیو ایچ ٹی صرف کمیشن کی رقم پر لاگو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز جن کی سالانہ فروخت 100 ملین روپے سے کم تھی انہیں آئندہ سال ودہولڈنگ ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا اور آٹے کے کاروبار پر ٹیکس اصلاحات کا اطلاق آئندہ سال (2025-26) کے فنانس بل میں کیا جائے گا۔
فلور ملرز نے محرم الحرام کے آغاز پر ہی ہڑتال کر دی تھی تاہم انہوں نے پنجاب حکومت کی اس یقین دہانی پر ہڑتال ملتوی کردی تھی کہ عاشورہ کے بعد مسئلہ حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے ان کی ملاقات کا اہتمام کیا جائے گا۔
فلور ملز ایسوی ایشن نے دلیل دی کہ آٹے کے ڈیلرز اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور ٹیکس اسٹیٹس (فائلر یا نان فائلر) کو ملوں کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار نہیں تھے اور اس طرح ڈبلیو ایچ ٹی کی موثر وصولی ممکن نہیں تھی۔