دنیا

بنگلہ دیش: طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، سپریم کورٹ کا کوٹہ سسٹم پر عمل درآمد روکنے کا حکم

ہائیکورٹ کا فیصلہ غیر قانونی ہے، آزادی کی جنگ لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے 5 فیصد کوٹہ رکھا جائے، عدالت عظمیٰ بنگلہ دیش

بنگلہ دیش میں طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، سپریم کورٹ نےکوٹہ سسٹم پر ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ آزادی کی جنگ لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے 5 فیصد کوٹہ رکھا جائے۔

ہائی کورٹ نےگزشتہ ماہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کو بحال کیا تھا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل عدالت کی جانب سے ’فریڈم فائٹرز‘ (جنہوں نے 1971ء کی جنگ آزادی میں حصہ لیا تھا) کے بچوں اور پوتوں کا سرکاری نوکریوں میں کوٹہ بحال کیے جانے کے بعد بنگلہ دیش کے بہت سے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

16 جولائی کو سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران 6 طلبہ کی موت کے بعد بنگلہ دیش بھر میں اسکولوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

20 جولائی کو بنگلہ دیش میں کشیدہ حالات کے باعث وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا تھا جبکہ ملک میں کئی روز کے مظاہروں کے بعد فوج طلب کرلی گئی تھی۔

بنگلہ دیش میں طلبہ مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اموات کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی تھی، جبکہ ملک کشیدہ حالات کے باعث وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا جبکہ ملک میں کئی روز کے مظاہروں کے بعد فوج طلب کرلی گئی تھی۔

گزشتہ روز بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے بعد بے امنی کو روکنے کے لیے سپاہیوں نے ملک کے شہروں کی سڑکوں پر گشت کیا جب کہ پولیس نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کردی تھی۔

ڈان اخبار میں غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پولیس اور ہسپتالوں کی جانب سے رپورٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے تشدد کے دوران 115 شہری اب تک مارے جا چکے ہیں جب کہ صورتحال نے 15 سال بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

جمعہ کی آدھی رات سے کرفیو کا اطلاق ہوگیا اور پولیس کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وزیر اعظم آفس نے ملٹری کو سپاہی تعینات کرنے کا کہا تھا۔

مسلح فورسز کے ترجمان نے کہا تھا کہ ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے آرمی تعینات کردی گئی ہے۔