پاکستان

سابق وفاقی وزیر شفقت محمود کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کسی دباؤ کی وجہ سے نہیں کیا اور میرا کسی اورسیاسی جماعت میں جانے کا ارادہ نہیں، سابق وفاقی وزیر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ بہت سوچ و بچار کے بعد سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کسی دباؤ کی وجہ سے نہیں کیا اور میرا کسی اورسیاسی جماعت میں جانے کا ارادہ نہیں ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 34 سال قبل سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے کر سیاست میں قدم رکھا تھا، مزید کہا کہ اپنی باقی عمر تحریر اور تدریس کے لیے وقف کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اعلان صرف سیاست سے علیحدگی کا ہے اور اس کا تعلق وقت اور عمر کے تقاضے سے ہے، میں ان سے مکمل اتفاق کرتا ہوں جو کہتے ہیں کے سیاست میں نوجوانوں کو آگے آنا چاہیے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ سیاست کے اس سفر کے دوران بہت سے نشیب و فراز آئے، سینیٹ اور نیشنل اسمبلی کا ممبر اور وفاقی و صوبائی وزیر رہا، جیل کی یاترا کرنے کا بھی اتفاق ہوا، مجھے اطمینان ہے کے میں نے ہمیشہ اپنی ساری ذُمّہ داریاں نہایت ایمانداری سے سرانجام دیں۔

یاد رہے کہ 12 جون کی اردو نیوز کے رپورٹ نے شفقت محمود کے ٹوئٹ پر جاری بیان کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ شفقت محمود نے فروری 2024 میں منعقد ہونے والے اگلے عام انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ 130 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 170 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، تاہم الیکشن سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ اپریل 2022 میں جب پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہونے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم ان کے مارچ میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد کہیں کم تھی جس پر شفقت محمود نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ہماری تیاری نہیں تھی۔

بعدازاں، 3 جون کو سابق وفاقی وزیر تعلیم اور پاکستان تحریک انصاف کے اُس وقت کے پنجاب کے صدر شفقت محمود نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا دعویٰ تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے انہیں 25 مئی کے آزادی مارچ کے سلسلے میں صوبے کے عوام کو متحرک کرنے میں ناکامی پر استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔