پاکستان

پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کےخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

لاہور ہائی کورٹ نے ‏پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

جسٹس شاہد کریم نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت بتائے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کس طرح مقرر کی جاتی ہیں۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھانے کا طریقے کار واضح کیا جائے۔

اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، حکومت بغیر کسی وجہ کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں کو انٹرنیشنل مارکیٹ کے مطابق بڑھایا گیا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اوگرا اور حکومتی مؤقف سمجھ سے بالا تر ہوتا ہے، عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے۔

بعد ازاں، عدالت نے ‏پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو حکومت نے عوام کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں بالترتیب 9 روپے 99 پیسے اور 6 روپے 18 پیسے کا اضافہ کر دیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 283 روپے 63 پیسے ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے فنانس بل 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دیا ہے تاکہ مالی سال 2024 کے دوران 12 کھرب 80 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکیں۔