دنیا

عمان میں مسجد پر فائرنگ میں ملوث تینوں بھائی عمانی شہری تھے، پولیس

تینوں مسلح افراد بھائی تھے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت پر مارے گئے، شاہی عمان پولیس

عمان میں اہل تشیع کی مسجد میں فائرنگ کر کے چھ افراد کا قتل کرنے والے تینوں افراد عمان کے شہری تھے جہان اس حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حملہ پیر کی شام عمان کے دارالحکومت مسقط کی وادی الکبیر میں واقع اہل تشیع کی علی بن ابی طالب مسجد میں کیا گیا تھا۔

شاہی عمان پولیس کے مطابق تینوں مسلح افراد بھائی تھے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف مزاحمت پر مارے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی تحقیقات میں عندیہ ملا ہے کہ تینوں مسلح افراد گمراہ کن خیالات سے متاثر تھے۔

مسلح افراد کے ہاتھوں مارے جانے والے چھ افراد میں چار پاکستانی، ایک بھارتی شہری اور ایک پولیس افسر شامل ہیں اور اس حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔

پاکستان نے اس حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا۔

داعش نے منگل کو کہا کہ ان کے تین خودکش حملہ آوروں نے پیر کی شام مسجد میں نمازیوں پر فائرنگ کی اور صبح تک ان کا عمانی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

عسکریت پسند گروپ نے اپنی ٹیلی گرام سائٹ پر اس حملے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی۔

افغانستان میں سرگرم داعش نے اس سے قبل رواں سال روس اور ایران میں بھی حملے کیے تھے جس میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا تھا۔