پاکستان

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کے لیے عالمی فنڈنگ بہتر ہوگی، موڈیز

موڈیز کی جانب سے پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ایجنسیز اور دیگر ممالک پاکستان کو فنڈ فراہم کریں گے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے بعد پاکستان کے لیے عالمی فنڈنگ بہتر ہوگی۔

ڈان نیوز کے مطابق موڈیز کی جانب سے پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ایجنسیز اور دیگر ممالک پاکستان کو فنڈ فراہم کریں گے۔

موڈیز نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی بیرونی پوزیشن کو نازک بھی قرار دے دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کو ٹیکسز سے متعلق مشکل فیصلےکرنا ہوں گے، کمزور گورننس حکومتی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا تھا۔

قرض پروگرام کی مالیت 7 ارب ڈالرز ہے جب کہ اس کا دورانیہ 37 ماہ ہوگا، اسٹاف سطح کے طے پانے والے معاہدے کی آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری لی جائے گی جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے اس سلسلے میں اپنا اعلامیہ بھی جاری کردیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف مشن نے 13 مئی سے 23 مئی تک پاکستان کا دورہ کیا، آئی ایم ایف مشن نے دورہ پاکستان اور بعد میں ورچوئل مذاکرات کیے، ان کے تحت پاکستان ٹیکس کا دائرہ کار بڑھائے گا،ٹیکس چھوٹ ختم کرے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان رواں مالی سال ٹیکس محصولات میں جی ڈی پی کے ڈیڑھ فیصد اضافہ کرےگا، قرض پروگرام کی مدت میں ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کے 3 فیصد اضافہ کیا جائے گا، بجٹ میں منظور کردہ ایک فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں منصفانہ اضافہ کیا جائےگا، زراعت، ریٹیل اورایکسپورٹ سیکٹرزکو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔