دنیا

ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے کا مقدمہ خارج

یہ فیصلہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ کے لیے ایک بڑی فتح ہے جن پر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو رواں سال ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات سے قبل بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور عدالت نے خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے کے الزام میں ان کے خلاف درج فوجداری مقدمے کو خارج کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ خصوصی وکیل جیک اسمتھ کو غیر قانونی طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ فیصلہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ کے لیے ایک بڑی فتح ہے جن پر صدر کا منصب چھوڑنے کے بعد سے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا جاتا رہتا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب ایک دن قبل ہی ایک انتخابی ریلی کے دوران گولی لگنے سے ڈونلڈ ٹرمپ زخمی ہو گئے تھے۔

واقعے کے چند گھنٹے بعد امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے کہا تھا کہ قاتلانہ حملے میں فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت پنسلوانیا کے 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے۔

وفاقی جج ایلین کینن کے فیصلہ سنانے سے قبل 78 سالہ ٹرمپ کے وکلا نے ٹرمپ کو سابق صدر کی حیثیت سے حاصل استثنیٰ کے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا اندازہ لگانے کے لیے کارروائی کو جزوی طور پر روکنے کی استدعا کی تھی۔

ایلین نے اپنے حکم میں لکھا کہ سابق صدر ٹرمپ کی جانب سے خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی غیر قانونی تقرری اور فنڈنگ ​​کی بنیاد پر فرد جرم کو مسترد کرنے کی تحریک منظور کر لی گئی ہے۔

یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن سے قبل کسی بڑی کامیابی سے کم نہیں جہاں اس ہفتے انہیں ریپبلکن نیشنل کنونشن میں اپنی پارٹی کی جانب سے باضابطہ انتخابی امیدوار کے طور پر نامزد کردیا جائے گا۔

اس فیصلے کے بعد ترمپ نے ان کے خلاف درج بقیہ ان کے خلاف درج بقیہ تمام عدالتی مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر کہا کہ فلوریڈا میں غیر قانونی فرد جرم کی برخاستگی صرف پہلا قدم ہونا چاہیے اور اس کے بعد مذموم مقاصد کے تحت درج کیے گئے تمام مقدمات کو فوری طور پر برخاست کیا جانا چاہیے۔

انہیں منفی عزائم کے تحت قومی دفاعی معلومات کو جان بوجھ کر اپنے پاس رکھنے کے 31 الزامات کا سامنا تھا جہاں ان میں سے ہر ایک مقدمے میں ان کو 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

انہیں انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

پراسیکیوٹر کے مطابق ٹرمپ نے مبینہ طور پر پینٹاگون اور سی آئی اے کے ریکارڈ سمیت خفیہ دستاویزات کو گھر میں غیر محفوظ طریقے سے رکھا اور انہیں بازیافت کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

اس خفیہ مواد میں مبینہ طور پر خفیہ جوہری اور دفاعی دستاویزات بھی شامل ہیں۔