پاکستان

مینڈیٹ چور حواس باختہ ہوچکے، علی امین گنڈاپور

الیکشن ٹریبونل اور مستقبل میں آنے والے فیصلوں سے حکومت کا دھڑن تختہ ہوجائےگا، مینڈیٹ چور سرکار کو اپنی شکست واضح نظر آرہی ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت پر پابندی لگانا خواہش سے زیادہ کچھ نہیں، مینڈیٹ چوروں کی حکومت حواس باختہ ہوچکی ہے۔

وفاقی حکومت کے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت مینڈیٹ چور ہے جو جعلی طریقے سے اقتدار پر قابض ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا فارم 47 کی بنیاد پر بنی حکومت یہ فیصلہ کرے گی، موجودہ مینڈیٹ چور سرکار نے خود ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، الیکشن ٹریبونل اور مستقبل میں آنے والے فیصلوں سے ان کا دھڑن تختہ ہوجائےگا۔

ان کا کہنا تھا مینڈیٹ چور سرکار کو اپنی شکست واضح نظر آرہی ہے، ہم نے پہلے بھی ان کا مقابلہ کیا ہے، یہ جو بھی کریں، ان کا مقابلہ کریں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کیا یہ ملک ان کے باپ کا ہے کہ یہ جو دل میں آئے فیصلے کریں؟ مخصوص نشستوں پر فیصلہ سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق کیا ہے۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ فارن فنڈنگ ثابت، نو مئی کے حملے ثابت اور دہشت گردوں کو واپس لانا ثابت، امریکا میں قرارداد ثابت ہوگئی، ان ساری چیزوں کے علاوہ سائفر کا کھیل رچایا گیا، ان تمام چیزوں، ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پی ٹی آئی کو بین کرنے کے لیے کیس دائر کرے گی، تحریک انصاف پر پابندی لگانے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان کے تحت آرٹیکل 17 ہے جو سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حوالے سے حکومت کو اختیار دیتا ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا، تمام موجودہ ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے۔

عطا تارڑ نے کہا تھا کہ آپ نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوثاز کرنے کی کوشش کی، سیاسی مفادات کی خاطر آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی حد تک چلے گئے تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے، یہ آپ کی کوشش تھی، آپ نے کوشش کی کہ ملک میں عدم استحکام ہو، انتشار ہو، یہاں کبھی بھی استحکام نہ آئے۔