پاکستان

پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق حکومتی فیصلے کی مخالفت کردی

حکومت کے فیصلے کو سپورٹ نہیں کرتے، سینئر رہنماوں کی اپنی قیادت کو کھل کر حکومتی فیصلے کی مخالفت کرنے کی تجویز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کردہ فیصلے کی مخالفت کردی۔

پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق سینئر رہنماؤں نے اپنی قیادت کو کھل کر حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ وہ حکومت کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے۔

پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی جانب سے اس حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بیان پر تعجب کا اظہار کیا اور کہ جماعت کو معاملے پر اعتماد میں لینے کے حوالے سے انہیں علم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ فارن فنڈنگ ثابت، نو مئی کے حملے ثابت اور دہشت گردوں کو واپس لانا ثابت، امریکا میں قرارداد ثابت ہوگئی، ان ساری چیزوں کے علاوہ سائفر کا کھیل رچایا گیا، ان تمام چیزوں، ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پی ٹی آئی کو بین کرنے کے لیے کیس دائر کرے گی، تحریک انصاف پر پابندی لگانے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان کے تحت آرٹیکل 17 ہے جو سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حوالے سے حکومت کو اختیار دیتا ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا، تمام موجودہ ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے۔

عطا تارڑ نے کہا تھا کہ آپ نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوثاز کرنے کی کوشش کی، سیاسی مفادات کی خاطر آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی حد تک چلے گئے تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے، یہ آپ کی کوشش تھی، آپ نے کوشش کی کہ ملک میں عدم استحکام ہو، انتشار ہو، یہاں کبھی بھی استحکام نہ آئے۔