پاکستان

گلگت بلتستان: غیر ملکی کوہ پیمائی ٹیم کا پورٹر کنکورڈیا چوٹی میں انتقال کر گیا

4 ہزار 500 میٹر کی بلندی پر واقع کنکورڈیا چوٹی پر پورٹر شیر محمد کو سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور وہ بے ہوش ہو گیا، ترجمان ٹورزم کمپنی

شگر علاقے کے ایک پورٹر کو غیر ملکی کوہ پیمائی ٹیم کا سامان لے جانے کے دوران سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور وہ کے 2 بیس کیمپ جاتے ہوئے کنکورڈیا چوٹی پر دم توڑ گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شیر محمد ایپریکوٹ ٹوورز کے زیر اہتمام 12 رکنی کے 2 کے غیر ملکی ٹریکنگ گروپ کا حصہ تھا۔

ٹریکرز کے 2 بیس کیمپ کے راستے پر تھے اور جاں بحق پورٹر، 2 درجن دیگر مقامی پورٹرز کے ساتھ 25 کلو وزن لے کر جا رہا تھا۔

ٹورزم کمپنی کے نمائندے وجاہت علی نے ڈان کو بتایا کہ 4 ہزار 500 میٹر کی بلندی پر واقع کنکورڈیا چوٹی پر پورٹر کو سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور وہ بے ہوش ہو گیا۔

وجاہت علی نے کہا کہ پورٹر کو کنکورڈیا میں موجود ایک غیر ملکی ڈاکٹر نے دوائیاں دیں اور اتوار کو شیر محمد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسکردو لے جانے کے انتظامات کیے گئے لیکن وہ ہفتے کی رات ہی انتقال کر گئے۔

پورٹر کی میت کو پیدل کنکورڈیا سے اس کے آبائی گاؤں لے جایا گیا، گمنام ہیرو، جنہیں مقامی بلتی زبان میں کھورپا کہتے ہیں، خطے میں کوہ پیمائی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ وہ کوہ پیماؤں کا بھاری سامان اٹھاتے ہیں۔