بجٹ 25-2024 کے بعد دالوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ
اپریل میں مہنگائی کی شرح میں کمی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے شرح سود میں 1.5 فیصد کمی کرتے ہوئے 20.5 فیصد کم کردی، تاہم بجٹ 2024-25 میں ٹیکس کے سخت اقدامات، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے اور سپلائی کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کے باعث اشیائے خوردونوش، خاص طور پر دالوں کی قیمتوں میں اضافے ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چاول کے ایکسپورٹر فیصل انیس مجید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے دالوں کی درآمد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 1.25 فیصد سے بڑھا کر 1.85 فیصد کردی ہے، جس کے بعد فائلرز اور نان فائلرز پر اضافی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اور اس کے نتیجے کے طور پر، دالوں کی مارکیٹ میں مستقبل کی قیمتوں کے بارے میں پریشانی پائی جاتی ہے۔
ریٹیلر نے بھی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی قیمتوں اور بجٹ میں ٹیکس کے نئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے دالوں کی زیادہ قیمتیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں، اس کے علاوہ محرم میں مختلف دالوں بالخصوص چنے کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
مثال کے طور پر، مختلف خصوصیات والی چنے کی دالوں کی ریٹیل قیمت اب 320-360 روپے فی کلو کے درمیان ہے، بجٹ سے پہلے ان دالوں کی قیمت 280-320 روپے فی کلو تھی۔
اسی طرح مسور، مونگ اور ماش کی دالوں کی قیمت بالترتیب 280-320، 280-320 اور 530-580 روپے فی کلو سے بڑھ کر 300-340، 300-360 اور 540-600 روپے فی کلو ہوگئی ہیں۔
کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم نے کہا کہ بجٹ کے بعد مختلف دالوں کی ہول سیل قیمتوں میں 94 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔
تاہم، ریٹیلرز نے ابھی تک مختلف دالوں، خاص طور پر پریمیم گریڈ کی چنے کی دالوں میں تیزی سے اضافے کو پورا کرنا ہے، جن کی قیمتیں 89-94 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابلی چنا (سفید چنا) کی قیمت 362 روپے فی کلو کے مقابلے میں اب 410 روپے ہے، چھوٹا چنا 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 272 روپے ہو گیا ہے۔ کالے چنے کی قیمت 217 روپے فی کلو کے مقابلے میں اب 275 روپے رکھی گئی ہے۔
فیصل انیس مجید نے کہا کہ کالے چنے کی قیمت میں اضافے کی ایک اور وجہ اس کی فصل کو ہونے والے نقصان کے بعد وسیع پیمانے پر بھارت کی طرف سے خریدنا ہے، اس کے علاوہ، بھارت نے مقامی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کالے چنے کی درآمد پر 60 فیصد درآمدی ڈیوٹی بھی ہٹا دی ہے۔
بھارت کی بڑے پیمانے پر خریداری کی وجہ سے کالے چنے کا عالمی مارکیٹ ریٹ 650 ڈالر سے بڑھ کر 900 ڈالر فی ٹن ہو گیا ہے، آسٹریلیا میں بھی کالے چنے کی محدود مقدار ہے کیونکہ اس کی نئی فصل ستمبر/اکتوبر تک آئے گی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیگر دالوں میں کوئی بحران نہیں ہے کیونکہ گزشتہ ماہ مختلف دالوں کے عالمی مارکیٹ ریٹ میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوئی۔
ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ محرم میں زیادہ مانگ کے پیش نظر چینی کی قیمت بھی 150 روپے فی کلو سے بڑھ کر 160 روپے ہوگئی ہے۔