دنیا

میٹا نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے پابندیاں ہٹا دیں

ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار کے طور پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مزید معطلی کی سزاؤں کے تابع نہیں ہوں گے، میٹا

میٹا نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر سے پابندیاں ہٹا رہا ہے۔

یہ پابندیاں 2021 میں سابق امریکی صدر کے حامیوں کی جانب سے امریکی کیپیٹل پر پرتشدد حملے کے بعد اقدامات کے طور پر لگائی گئی تھیں۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق میٹا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار کے طور پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مزید معطلی کی سزاؤں کے تابع نہیں ہوں گے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کو 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں کے امریکی کیپیٹل پر حملے کے ایک دن بعد غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا تھا، اور یہ پایا گیا تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر تشدد میں شامل لوگوں کی تعریف کی تھی۔

فروری 2023 میں ان کے اکاؤنٹس کو مستقبل میں خلاف ورزیوں کے لیے جرمانے کے خطرے کے ساتھ بحال کر دیا گیا تھا، تاہم میٹا نے اب یہ اضافی پابندی ہٹا لی ہے۔

میٹا نے اپنے بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ ’سیاسی اظہار کی اجازت دینے کے لیے ہماری ذمہ داری کا اندازہ لگاتے ہوئے، ہم سمجھتے ہیں کہ امریکی عوام کو ایک ہی بنیاد پر صدر کے لیے نامزد امیدواروں کے مؤقف کو سننے کا موقع ملنا چاہیے۔‘

پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’امریکی صدارتی امیدوار سب فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کی طرح کمیونٹی معیارات کے تابع ہیں، بشمول وہ پالیسیاں جو نفرت انگیز تقاریر اور تشدد پر اکسانے کے خلاف بنائی گئی ہیں۔‘

کسی جرم میں سزا پانے والے پہلے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ایکس اور یوٹیوب پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، تاہم یہ پابندیاں بعد میں پچھلے سال اٹھا لی گئیں، ڈونلڈ ٹرمپ اب بنیادی طور پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر اظہار خیال کرتے ہیں۔

ان کے فیس بک پروفائل میں، جس کے 3 کروڑ 40 لاکھ صارفین ہیں، وہ پیغامات شامل ہیں جو اصل میں ٹروتھ سوشل پر شائع ہوئے تھے، ساتھ ہی ریلیوں کے دعوت نامے اور ان کی انتخابی مہم کی ویڈیوز بھی شامل ہیں۔