منی لانڈرنگ کیس: مونس الہیٰ سمیت 6 ملزمان اشتہاری قرار
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینئر رہنما پرویز الہی اور ان کے صاحبزادے، سابق وفاقی وزیر مونس الہی سمیت دیگر کےخلاف منی لانڈرنگ مقدمے مونس الہی سمیت دیگر 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔
پرویز الہی اور مونس الہی سمیت دیگر کےخلاف منی لانڈرنگ مقدمے میں پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نےمونس الہی سمیت 9 ملزمان کا نامکمل چالان اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور میں پیش کیا۔
ایف آئی اے نے مونس الہی سمیت 9 ملزمان کے خلاف پیش کیے گئے چالان میں سابق وفاقی وزیر سمیت 6ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 6 جون کو ایف آئی اے نے مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کروایا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے۔
مقدمے میں درج کیا گیا تھا کہ مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی اور فرنٹ مین کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں۔
22 جولائی کو لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
30 ستمبر کو لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
اس کے بعد اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج تنویر احمد شیخ نے 3 نومبر کو مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، تحریری حکم میں عدالت نے لکھا کہ مونس الہی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہیں ہوا مونس الٰہی کی گرفتاری کے لیے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
بعد ازاں اس مقدمے میں مونس الٰہی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے تھے۔