سپریم کورٹ کے فیصلے کو جزوی تسلیم کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مخصوص نشستوں کے حوالے سپریم کورٹ کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) سے خیرسگالی کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو جزوی تسلیم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ فیصلہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے تعلقات میں بہتری کی جانب قدم ثابت ہوگا۔
ڈان نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو جزوی طور پر تسلیم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی سے خیرسگالی کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ فیصلہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے تعلقات میں بہتری کی جانب قدم ثابت ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات پورے ملک میں انتخابات مجموعی طور دھاندلی زدہ ہیں لہٰذا پورے ملک میں ازسر نو عام انتخابات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائےاسلام بطور جماعت اپیل دائر نہیں کرے گی اور ہمارے وہ ارکان جو فیصلےسے متاثر ہوں گے اور وہ ذاتی طور پر اپیل کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دے دیا تھا۔
14مارچ کو پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا تھا لیکن آج عدالت نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔