پاکستان

مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا ہوگی؟

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا۔

سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے پاس اس وقت 210 نشستیں موجود ہیں، جبکہ اپوزیشن کو 103 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں ملتی ہیں تو قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کی صورتحال کچھ اس طرح ہوگی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو 22 خصوصی نشستیں ملیں گی، جس کے بعد اپوزیشن ارکان کی تعداد 125 ہوجائے گی۔

لیکن عدالتی فیصلے کے باوجود وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے پاس 209 سیٹیں برقرار رہیں گی، جس کی تفصیلات یہ ہیں۔

  1. پاکستان مسلم لیگ (ن) — 108 نشستیں
  2. پاکستان پیپلزپارٹی — 68 نشستیں
  3. متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) — 21 نشستیں
  4. پاکستان مسلم لیگ (ق) — 5 نشستیں
  5. استحکام پاکستان پارٹی — 4 نشستیں
  6. بلوچستان عوامی پارٹی — ایک نشست
  7. نیشنل پارٹی — ایک نشست
  8. پاکستان مسلم لیگ (ضیا) — ایک نشست

اپوزیشن کے ارکان کی تعداد یہ ہے:

  1. سنی اتحاد کونسل — 84 نشستیں
  2. جمیعت علمائے اسلام (ف) — 8 نشستیں
  3. بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) — ایک نشست
  4. مسلم وحدت مسلمین — ایک نشست
  5. پختونخوا ملی عوامی پارٹی — ایک نشست

اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں آزاد امیدواروں کی تعداد 8 ہے جبکہ 24 نشستیں خالی ہیں۔