پاکستان

کراچی: انسداد پولیو مہم کے دوران 25 ہزار سے زائد والدین کا بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار

صرف جون کی انسداد پولیو مہم کے دوران اتنی بڑی تعداد میں والدین کے ویکسین سے انکار کے بعد ملک کے سب سے بڑے شہر میں وائرس کے کیسز میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ملک کے سب سے بڑے شہر، سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیو کیسز میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا جب کہ مستقل بیماری کا باعث بننے والے وائرس کے انسداد کے لیے حالیہ مہم کے دوران 25 ہزار سے زائد والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کردیا۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ کے کو آرڈینیٹر ارشاد علی نے اس انکشاف کی تصدیق کی اور والدین سے بچوں کو قطرے پلوانے کی درخواست کی۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جون کی پولیو مہم کے دوران 25 ہزار والدین نے پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کردیا۔

یاد رہے کہ جون میں کراچی کے ضلع کیماڑی میں 3 سالہ بچی کے پولیو وائرس کے سبب معذور ہونے کا کیس سامنے آیا تھا، 3 جون کو سامنے آنے والے وائرس کا تعلق پولیو وائرس کے ’وائے بی تھری اے‘ کلسٹر سے تھا، یہ 2024 میں کراچی میں سامنے آنا ولا پہلا کیس تھا۔

کیماڑی میں پولیو کیس رپورٹ ہونے کے بعد انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا آغاز کردیا گیا، 13 جولائی تک ضلع کیماڑی میں 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

گزشتہ ماہ قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

قومی ادارہ صحت نے کہا کہ وائے بی تھری اے کلسٹر 2021 میں پاکستان میں ختم ہو گیا تھا اور جنوری 2023 میں سرحد پار سے ملک میں واپس آیا تھا، اس وقت سے یہ کلسٹر 150 سے زائد ماحولیاتی نمونوں اور 5 کیسز میں پایا گیا ہے۔