پاکستان

200 یونٹ مفت بجلی دینا ممکن نہیں، اگلے 2 سے 3 سال میں قیمت میں کمی لے آئیں گے، اویس لغاری

ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ سے 50 ارب روپے نکال کر عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، جولائی تا ستمبر پروٹیکٹڈ صارفین کو 50 ارب روپےکا ریلیف دیا جائے گا، وزیر توانائی

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ 200 یونٹ مفت بجلی دینا ممکن نہیں جبکہ اگلے 2 سے 3 سال میں بجلی کی قیمت میں کمی لے آئیں گے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو ود عادل شاہ زیب‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے بجٹ سے 50 ارب روپے نکال کر عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، جولائی تا ستمبر پروٹیکٹڈ صارفین کو 50 ارب روپےکا ریلیف دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ مفت بجلی دینا ممکن نہیں، 200 یونٹ تک والے ڈیڑھ کروڑ صارفین کو دن رات استعمال ہونے والے سولر سسٹم دے کر ان کے بجلی کے کنکشن کاٹ دیے جائیں تو یہ ممکن ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے تھر کول کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تھر کول سے 3 روپے فی یونٹ بجلی سستی ملے گی اور اس سے 300 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا آزاد آڈٹ کرا رہے ہیں جس کی رپورٹ چند دن میں آجائے گی، جبکہ پاور سیکٹر میں ہمارےکام کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔

صارفین کو بجلی کے اضافی بل بھیجنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جو افسران بھی صارفین کے بلوں میں گڑبڑ میں ملوث ہوئے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

اویس لغاری نے کہا کہ مختلف علاقوں میں بجلی کے بل نہ دینا کلچر بن چکا ہے، جہاں چوری ہوتی ہے وہاں بجلی فراہم نہیں کی جاسکتی جبکہ ڈسکوزکے بورڈز میں کسی کی سفارش پر کوئی بندہ نہیں رکھا۔

انہوں نے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ اگلے 2 سے 3 سال میں بجلی کی قیمت میں کمی لے آئیں گے۔

ان سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے معاہدہ کیا ہے کہ 28 ہزارکسانوں کو شمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پیر کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ 200 یونٹ والے صارفین کو اگلے 3 ماہ کے لیے رعایت دے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ غریب لوگ جو 100 یا 200 یونٹس بجلی استعمال کرتے ہیں ان کو ہم پروٹیکٹڈ سیگمنٹس کہتے ہیں ان کے بھی نرخ بڑھے تو ملک بھر میں احتجاج ہوا اور ان کا یقیناً یہ غصہ جائز ہے مگر ہم نے اپنے شراکت دار کے ساتھ کچھ چیزیں طے کی تھیں چنانچہ ہم ان کروڑوں صارفین جن کی تعداد ڈھائی کروڑ ہیں جو 94 فیصد گھریلو صارفین اس سے فیض یاب ہوں گے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ بات صاف کرنی چاہیے، ہم قوم سے غلط بات نہیں کرتے، یہ جو گھریلو صارفین ہیں ان میں 200 یونٹس تک ہم ان کو رعایت دے رہے ہیں 3 ماہ کے لیے جولائی اگست ستمبر، اکتوبر میں موسم بہتر ہوتا ہے تو بجلی کا استعمال کم ہوجاتا ہے اور اس 3 ماہ میں جو عام صارف ہے اس کے اوپر 50 ارب روپے کی رقم خرچ ہوگی اور اس میں کے الیکٹرک بھی شامل ہے، تو یہ ہم نے 50 ارب روپے اپنے ڈیولپمنٹ فنڈ سے نکالا ہے۔