لائف اسٹائل

بولڈ لباس پر تنقید کرنے والوں کو مریم نفیس کے کرارے جوابات

زیادہ تر صارفین نے اداکارہ کو مختصر لباس پہننے پر آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں مسلمان ہونے کے طعنے دینے سمیت انہیں شرم دلانے کی کوشش بھی کی۔

اداکارہ مریم نفیس کی جانب سے بولڈ لباس پر تنقید کرنے والوں کو کھرے جوابات دیے جانے کے اسکرین شاٹس اور تصاویر وائرل ہوگئیں۔

مریم نفیس نے حال ہی میں شوہر کے ہمراہ برطانوی دارالحکومت لندن میں سیر سپاٹوں کی متعدد ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں تو لوگوں نے انہیں بولڈ لباس پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

اداکارہ کی جانب سے لندن میں بولڈ لباس میں آئس کریم کھانے کی تصویر شیئر کیے جانے پر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کی تصاویر پر کمنٹس کرتے ہوئے ان کے لیے نامناسب الفاظ کا استعمال بھی کیا۔

اداکارہ نے تنقید کرنے والوں کو کرارے جوابات دیتے ہوئے انہیں دن کے تارے دکھائے اور ان کی جانب سے لوگوں کو دیے گئے جوابات کے اسکرین شاٹس وائرل ہوگئے۔

زیادہ تر صارفین نے اداکارہ کو مختصر لباس پہننے پر آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں مسلمان ہونے کے طعنے بھی دیے۔

ایک مداح نے ان کی پوسٹ پر کمنٹ کیا کہ جب غیر ملکی خواتین پاکستان آتی ہیں تو وہ یہاں کا روایتی مکمل لباس پہنتی ہیں جب کہ پاکستانی خواتین باہر جاکر مختصر لباس پہنتی ہیں۔

اس پر اداکارہ نے تنقید کرنے والے کو جواب دیا کہ پاکستان میں غیر ملکی خواتین کی جانب سے مکمل لباس پہننے کی وجہ سے پاکستانی مردوں کی خراب ذہنیت ہے۔

اداکارہ نے لکھا کہ پاکستان میں مرد خواتین کو گندی نظروں سے گھورتے رہتے اور اذیت دیتے رہتے ہیں، اس لیے وہاں خواتین جسم کو مکمل ڈھانپنے پر مجبور ہوتی ہیں۔

اسی طرح ایک صارف نے ان سے ذو معنی سوال کیا کہ وہ آئس کریم کے علاوہ اس طرح شوق سے اور کون سی چیزیں کھاتی ہیں؟

اس پر مریم نفیس نے تنقید کرنے والوں کو بھی کھری کھری سنادیں اور لکھا کہ ہر چیز کھانے کے شوقین تو کمنٹ کرنے والے خود لگ رہے ہیں۔

جہاں سوشل میڈیا صارفین نے اداکارہ کے لباس پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا، وہیں کچھ مداحوں نے ان کی حمایت بھی کی اور لکھا کہ اگر کوئی تعریف نہیں کر سکتا تو وہ اداکارہ کی پوسٹ پر تنقید بھی نہ کرے۔

اداکارائیں ’جسم فروش‘ نہیں، مریم نفیس کا ملاقات کی پیش کش کرنے والے کو کرارا جواب

اداکارہ ہوں، ’جسم فروش‘ نہیں، ہراساں کرنے والے کو مریم نفیس کا جواب

اداکارائیں طوائف نہیں ہوتیں، مریم نفیس پیشکش کرنے والے افراد پر برہم