کاروبار

پی آئی اے میں ایک طیارے کیلئے 304 ملازمین ہیں، ایوی ایشن ڈویژن کا انکشاف

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ملازمین کی کل تعداد 10 ہزار 323 ہے، جن میں سے 7 ہزار 399 ریگولر ہیں اور 2 ہزار 924 کنٹریکٹ پر ہیں، سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی فروخت کے لیے بولیاں لگ رہی ہیں، ایسے میں ایوی ایشن ڈویژن کے سربراہ نے قومی اسمبلی کی کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کے ایک طیارے کے لیے اوسطاً 304 ملازمین ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوی ایشن کی قائمہ کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے ایوی ایشن ڈویژن کے سیکریٹری سیف انجم نے بتایا کہ پی آئی اے کے پاس 34 طیارے ہیں جن میں سے 13 ڈرائی لیز پر ہیں اور باقی ایئر لائن کی ملکیت ہیں۔

اس وقت پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد 10 ہزار 323 ہے، جن میں سے 7 ہزار 399 ریگولر ہیں اور 2 ہزار 924 کنٹریکٹ پر ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) کی کارکردگی پر اجلاس کو بتایا گیا کہ ریگولیٹر اس وقت ملک کے 43 میں سے 22 ہوائی اڈے چلا رہا ہے، جن میں سے 13 بین الاقوامی ہیں۔

تاہم، ایوی ایشن ریگولیٹر کو کئی سالوں سے ترقیاتی بجٹ میں رکاوٹوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے وہ پرانے آلات استعمال کرنے پر مجبور ہے۔

ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے نمائندے نے بھی فنڈز کی کمی کی شکایت کی، جس کی وجہ سے فورس پرانے سیکیورٹی گیجٹس استعمال کرنے پر مجبور ہے۔

اے ایس ایف کے نمائندے نے دعویٰ کیا، وہ جدید ترین گیجٹس کی خریداری پر کام کر رہے ہیں اور اسکینننگ کا کچھ سامان پہلے ہی پہنچ چکا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اے ایس ایف کے 15 ہزار 565 اہلکار ہیں جن میں 14 ہزار 135 وردی والے اور 873 سویلین عملہ شامل ہے، جب کہ ملک بھر میں واقع 43 ہوائی اڈوں میں سے 22 پر اے ایس ایف تعینات ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے ایم این اے نوابزادہ افتخار احمد خان کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لاہور میں ایئر کرافٹ پارکنگ ایریا میں دراڑیں پڑنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان سول ایوی ایشن حکام نے اس مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے جواب دیا کہ مرمت کا کام جاری ہے۔

کمیٹی نے ایرو میڈیکل اسٹاف کی تقرری اور پائلٹس کے لائسنسنگ پر بھی سوال اٹھایا اور ان معاملات پر جامع رپورٹ طلب کی۔

نجی ایئر لائنز کی تاخیر اور مسافروں کو درپیش تکلیف سے متعلق شکایات پر کمیٹی ممبر نے کہا کہ دو پرائیویٹ کیریئرز ایئر بلیو اور ایئر سیال کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، کیونکہ بار بار تاخیر کا جواز پیش کرنے کی کوئی لاجک نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی آئی اے کی پروازوں میں تاخیر ہوئی تو اسے بھی نوٹس دیا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ فزیبلٹی کی وجہ سے نجی ایئر لائنز اسلام آباد لاہور اسلام آباد روٹ پر پروازیں چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔

کمیٹی نے پرواز کے اندر کیٹرنگ سروسز کے معیار کو بہتر بنانے اور پی سی اے اے کے عملے کے مسافروں کے ساتھ اچھا برتاؤ رکھنے کی ہدایت کی۔

ایک ممبر کے سوال کے جواب میں اے ایس ایف کے نمائندے نے اجلاس کو بتایا کہ وی وی آئی پیز کے علاوہ کسی کو بھی ہوائی اڈوں پر تلاشی سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔

پی ایم ڈی نئے ریڈار نصب کرے گا

کمیٹی کو پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کے کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، چراٹ، گوادر اور لاہور میں پانچ نئے ریڈار لگانے کے منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا۔

ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے ہائیڈرومیٹ پروجیکٹ کے تحت تین موبائل ریڈار اور 300 خودکار موسمی اسٹیشن بھی نصب کیے جائیں گے۔

کمیٹی کو کسانوں اور دیگر ریاستی محکموں کو موسم کی ابتدائی پیشن گوئی اور سیلاب کی وارننگ فراہم کرنے کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن تیار کرنے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔