وزیر داخلہ کا پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں شامل کرنے پر اظہار تشویش، رپورٹ طلب
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے پروٹیکٹیڈ صارفین کو نان پروٹیکٹیڈ کیٹیگری میں شامل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اور ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ شریک ہوئے۔
ایف آئی اے حکام نے وزیر داخلہ کو اوور بلنگ کے معاملے پر بریفنگ دی، وفاقی وزیرِ داخلہ نے پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دینے کے لیے تمام ڈسکوز کا ڈیٹا طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹرز ڈسکوز کے ڈیٹا کو چیک کر کے رپورٹ پیش کریں۔
محسن نقوی نے کہا کہ پروٹیکٹیڈ صارفین سے زیادتی کا ازالہ کرنا ضروری ہے، تمام شواہد کا جائزہ لے کر ذمے داران کا تعین کیا جائے۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ نے یہ حکم ایک ایسے موقع پر دیا ہے کہ جب دو روز قبل ہی وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور ملک میں شمسی توانائی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بجلی صارفین کے بلوں میں مصنوعی طور پر اضافی یونٹ شامل کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے اس جرم میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی حکم جاری کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایسے عوام کے دشمن افسروں اور اہلکاروں کو معطل کر کے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور ایسے افسروں اور اہلکاروں کی نشاندہی کے لیے ایف آئی اے کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ 200 سے کم یونٹس استعمال کرنے والے تحفظ شدہ صارفین کے بِلوں میں مصنوعی طور پر زائد یونٹس شامل کرکے غیر تحفظ شدہ درجے میں شامل کرنے والے اہلکاروں اور افسروں کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔