میانوالی پولیس کی پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کے گھر چھاپے کی تردید
میانوالی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کے گھر پر چھاپے کی تردید کی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق میانوالی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر خبر وائرل ہے کہ ڈسٹرکٹ میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر ریڈ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میانوالی پولیس اپوزیشن لیڈر کے گھر پر ریڈ اور چھاپے کی مکمل تردید کرتی ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے سوگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمہ نمبر 349/23 میں وارنٹ جاری کیے تھے جس کی تعمیل کے لیے اے ایس آئی فیصل تھانہ سٹی میانوالی گئے ہیں تاہم کسی قسم کی گرفتاری کے لیے ان پر ریڈ نہیں کی گئی۔
اس سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر عمر ایوب نے اپنے پیغام میں کہا کہ سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اور میانوالی پولیس اور اسلام آباد پولیس کی ٹیمیں چند منٹ پہلے مجھے گرفتار کرنے کے لیے میرے اسلام آباد کے گھر گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی پر بنی وفاقی حکومت، پنجاب حکومت، اور ایجنسیاں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی گرفتاری کے لیے بہت بے چین ہیں اور اس بات میں شک و شبے کی گنجائش نہیں کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب تک عمران خان پاکستان کے وزیراعظم نہیں بنتے، ہم اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔