پاکستان

کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق خاتون کے اہل خانہ کا احتجاج، نیشنل ہائی وے پر بدترین ٹریفک

احتجاج کے باعث پکنک پر جانے اور واپس آنے والے فیملیز رل گئیں، لوگ کئی گھنٹوں سے سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں۔

کراچی میں دو روز قبل پولیس اور مشتبہ افراد کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون کے اہل خانہ کے نیشنل ہائی وے پر جاری احتجاج کے باعث سڑک بند ہوگئی جبکہ روڈ کی بندش کی وجہ سے کئی مسافر بھی رل گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق نیشنل ہائی وے پر احتجاج کے باعث سڑک 16 گھنٹے سے بند ہے، احتجاجی مظاہرین تاحال سڑک پر موجود ہیں، احتجاج اسٹیل ٹاون میں مبینہ مقابلے میں خاتون کے جاں بحق ہونے پر کیا جا رہا ہے۔

احتجاج کے باعث پکنک پر جانے اور واپس آنے والے فیملیز رل گئیں، لوگ کئی گھنٹوں سے سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں، نیشنل ہائی وے پر شدید ٹریفک جام ہے، سسی ٹول پلازہ سے اسٹیل کٹ تک ہیوی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ہیں۔

دوسری جانب احتجاج کرنے والے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز دن دو بجے سے سڑک پر موجود ہیں، کئی گھنٹوں سے سڑک بند ہے لیکن کوئی حکومتی نمائندہ ملاقات کرنے نہیں آیا، ایس ایس پی ملیر اور ڈی سی ملیر صبح 5 بجے آئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی ملیر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں، جاں بحق خاتو کے بھائی نے مزید کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے میری بہن جاں بحق ہوئی اور ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوگئے، پولیس اسٹریٹ فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہو گئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کرنے والے 4 پولیس اہلکاروں اور ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تنبیہ دی کہ جب تک ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا احتجاج جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ 5 جولائی کو کراچی کے علاقے گلشن حدید کے قریب نیشنل ہائی وے پر کار میں سفر کرنے والی 60 سالہ خاتون گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں جبکہ ان کی 19 سالہ بیٹی شدید زخمی ہوگئی تھی۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ خاندان پولیس اور فرار ہونے والے مشتبہ افراد کے درمیان ’انکاؤنٹر‘ کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پھنس گیا اور ان کی گاڑی پر مشتبہ افراد نے گولی چلادی۔

تاہم، رشتہ داروں نے پولیس کے بیانیے پر اختلاف کیا اور پولیس پر الزام لگایا کہ پولیس نے خاندان والوں کی گاڑی کو ’ڈاکو سمجھ کر‘ ان پر سیدھی فائرنگ کردی۔

انہوں نے پولیس کے اس بیان سے اختلاف کیا کہ خاندان کراس فائر میں پھنس گیا تھا اور انہیں مشتبہ افراد نے گولی ماری۔

رشتہ دار نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس اب شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان کی گاڑی مقتولین کی گاڑی کے آگے جا رہی تھی، خاندان کی گاڑی کی سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسے پیچھے سے ٹکر ماری گئی تھی۔

کراچی: پولیس اور ’مشتبہ افراد‘ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، خاتون جاں بحق، بیٹی زخمی، ملزمان فرار ہوگئے

کراچی: میٹروول میں شادی کی تقریب میں فائرنگ سے لڑکی جاں بحق، دولہا گرفتار

کراچی: میٹروول میں کار پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق، وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا