پاکستان

پشاور: بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج، مین یونیورسٹی روڈ بند، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف تہکال کے رہائشی احتجاج کر رہے ہیں، روڈ کی بندش سے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بجلی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج جاری ہے جس دوران مظاہرین نے مین یونیورسٹی روڈ کو بند کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف تہکال کے رہائشی احتجاج کر رہے ہیں، مین یونیورسٹی روڈ کے بند ہونے سے سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

روڈ کی بندش سے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔

یاد رہے کہ 27 جون کو پشاور کے رنگ روڈ ہزار خوانی چوک میں غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ملک کے دیگر حصوں اور خاص طور پر خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف متعدد ہفتوں سے احتجاج جاری ہے۔

چند روز قبل بھی خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان صوبائی وقومی اسمبلی نے مختلف گرڈ اسٹیشنز میں زبردستی داخل ہوکر ایک بار پھر بجلی بحال کر دی تھی، جس پر بجلی فراہم کرنے والی کمپنی نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

لوڈ شیڈنگ پر خیبرپختونخوا اور وفاق میں بظاہر گزشتہ ماہ معاملات طے پاگئے تھے لیکن عید الاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران صوبے میں بدترین لوڈشیڈنگ کے بعد عوام نے وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جس پر علی امین گنڈا پور متعدد صوبائی ارکان اسمبلی کے ہمراہ گرڈ اسٹیشن میں گھس کر بجلی بحال کی تھی اور وفاق کو خبردار بھی کیا تھا۔

اس حوالے سے پیسکو نے وفاق کو خط لکھا تھا کہ اگر زیادہ نقصان والے فیڈرز پر مسلسل بجلی بحال کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو بجلی کی تقسیم کا نظام ممکنہ طور پر تباہ ہو سکتا ہے۔

21 جون کو وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ صوبے میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے نہ کیا گیا تو امن و امان کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔