پاکستان

ایڈوانس ٹیکس کیخلاف پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال، کراچی میں متعدد پیٹرول پمپس بند

پانچ جولائی کو ہڑتال کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا، حکومت کے ساتھ معاملات طے پاجائیں گے، ترجمان پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوی ایشن

ایڈوانس ٹیکس کے نفاذ کے خلاف پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال کے سبب کراچی میں متعدد پیٹرول پمپس بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پیٹرول نہ ملنے پر موٹرسائیکل سوار ایک دوسرے کو دھکے لگاتے دکھائی دیے، ٹرانسپورٹ نہ ہونے سے لوگ سوزوکیوں میں سفر کرنے لگے۔

پشاور اور لاہور میں تمام پیٹرول پمپس کھلے ہیں۔

دوسری جانب، ترجمان پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوی ایشن نے ہڑتال کی خبروں کی تردید کردی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پانچ جولائی کو ہڑتال کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا، حکومت کے ساتھ معاملات طے پاجائیں گے، کسی قسم کی ہڑتال کی کال ابھی تک نہیں دی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لگتا ہے کہ سرکاری مشینری نے احتجاج کرنے والے پیٹرولیم ڈیلرز کے درمیان باضابطہ طور پر تقسیم پیدا کی ہے، ان میں سے کچھ کو پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پر زیادہ کمیشن کے اشارے ملتے ہیں تاکہ صارفین تک ٹرن اوور ٹیکس کے اثرات کو منتقل کیا جاسکے۔

دریں اثنا، تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں نے اپنے مارجن میں 60 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے ڈان کو بتایا کہ صبح 6 بجے سے پورے ملک میں پمپس بند کر دیے جائیں گے حالانکہ کچھ لوگ جن کا وہ نام نہیں بتا سکتے وہ ’دھمکیاں دے رہے ہیں‘۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پہلے ہی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہڑتال کے دوران اپنے آؤٹ لیٹس کو فعال رکھیں اور وزارت توانائی کے مانیٹرنگ سیل سے رابطے میں رہیں۔

اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار موجود ہے اور تمام او ایم سیز کو پیٹرول پمپس پر مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

حکومتی نمائندوں نے مبینہ طور پر 0.5 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کی تلافی کے لیے ڈیلر کمیشن میں ممکنہ اضافے کا اشارہ دیا، موجودہ کمیشن 8.64 روپے فی لیٹر سے کم از کم 11.20 روپے تک بڑھانے کا مشورہ دیا۔

دریں اثنا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے باضابطہ طور پر پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر اپنے منافع کے مارجن میں 60 فیصد اضافے کے بعد 12.65 روپے فی لیٹر کرنے کا مطالبہ کر دیا، جو اس وقت 12.65 روپے فی لیٹر ہے۔

اس وقت ملک میں تقریباً 14 ہزار ریٹیل اسٹیشنز ہیں، جن میں تقریباً 4 ہزار اسٹیشنز براہ راست بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے زیر ملکیت ہیں۔

لاہور اور راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ڈیلرز ریفارمز گروپ، پی پی ڈی اے نے اعلان کیا کہ وہ 5 جولائی کی ہڑتال میں شرکت نہیں کریں گے۔