دنیا

بھارت اور چین سرحدی معاملات پر مذاکرات کیلئے متفق

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی۔

نئی دہلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے قازقستان میں ملاقات کی جہاں دونوں نے اپنی سرحد پر مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

ڈان اخبار میں شائع ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان ہمالیہ کی ایک لمبی سرحد ہے، جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے، اور جولائی 2020 میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے دو طرفہ تعلقات خراب ہوگئے ہیں جس میں کم از کم 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجی مارے گئے تھے۔

بھارت نے کہا کہ وزیر خارجہ جے شنکر نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وانگ یی سے ملاقات کی جہاں انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدی علاقوں میں موجودہ صورتحال کو طول دینا دونوں فریقوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں نے اپنے سفارتی اور فوجی حکام کے درمیان ملاقاتوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا کہ تاکہ بقیہ مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے حوالے سے وانگ یی نے بات چیت کے دوران کہا کہ چین اور بھارت کو اپنے اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا چاہیے اور تعلقات کو مستحکم ٹریک پر آگے بڑھانے کو یقینی بنانا چاہیے، ہمیں ایک مثبت ذہنیت کو برقرار رکھنا چاہیے، ایک طرف سرحدی علاقوں کی صورت حال کو مناسب طریقے سے سنبھالنا اور کنٹرول کرنا چاہیے، اور دوسری طرف فعال طور پر معمول کے تبادلے کو دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔

نئی دہلی کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ جے شنکر نے ماضی میں دونوں حکومتوں کے درمیان طے پانے والے متعلقہ دوطرفہ معاہدوں، پروٹوکولز اور سمجھوتوں کی مکمل پابندی کی اہمیت کی تصدیق کی۔