پاکستان

عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، دھوپ میں کھڑا رکھا، عمر ایوب

عمران خان بارہا یہ بات کہہ چکے ہیں کہ جیل میں ایجنسیز کے لوگ ہیں جو کنٹرول کرتے ہیں کہ کون ان سے ملے گا اور کون نہیں ملے گا، قائد حزب اختلاف

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم اڈیالہ جیل سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملنے آئے تھے مگر ہمیں دھوپ میں کھڑا رکھا اور عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں آتے ہیں تو ہمیں قیدی سے ملنے سے روکا جاتا ہے، ہمیں ایک بجے سے لے کر 4:30 بجے تک اس کڑی دھوپ میں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا، اس اڈیالہ میں ایک چوکی ہے، وہاں مسجد میں ہم نے نماز پڑھی ، ہم وہاں کھڑے تھے تو ایس ایچ او آیا اور اس نے کہا کہ چوکی سے باہر نکل جائیں، اس نے بتایا کہ ہمیں حکم ہے آپ کو ہٹانے کا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے ایس ایچ او سے دریافت کیا کہ کیا تمہارے ٹاؤٹ آئی جی نے یہ احکامات دیے ہیں؟ جس پر ایس ایچ او نے بتایا کہ آپ سمجھدار ہیں سمجھ جائیں کہ کہاں سے حکم آیا ہے، میں یہ بات برملا کہتا ہوں کہ یہ حکم انٹیلی جنس ایجنسیز کی طرف سے آیا ہے، میں یہ بات اسمبلی میں بھی کہہ چکا ہوں، اور عمران خان بارہا یہ بات کہہ چکے ہیں کہ یہاں ایجنسیز کے لوگ ہیں جو کنٹرول کرتے ہیں کہ کون ملے گا اور کون نہیں ملے گا۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں 4 گھنٹے روک کے، ہمیں ذہنی تناؤ کا شکار کر کے ہمیں کمزور کردیں گے تو ان کا دماغ خراب ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان صحیح کہتے ہیں کہ یہ ڈفرز ہیں، ہمارا ڈفرز کے ساتھ واسطہ پڑا ہوا ہے، ان کا دماغ نہیں ہے یہ کیا کر رہے ہیں۔

عمر ایوب نے بتایا کہ ریاست مجلس شوریٰ، قومی اسمبلی اور سینیٹ پر مشتمل ہوتی ہے، عمارت نہیں بلکہ اس میں جو لوگ ہوتے ہیں وہ ریاست ہوتی ہے، ریاست تو ہم لوگ ہیں، یہ جو لوگ اندر بیٹھے ہیں یہ ریاست کے اوزار ہیں، ان کو ہمارے حکم پر چلنا چاہیے۔