پاکستان

باجوڑ دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج

گزشتہ روز باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

باجوڑ بم دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا،گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقہ ڈمہ ڈولہ میں ریموٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت ملک عرفان، نظر الدین، یار محمد اور سمیع الرحمٰن جاں بحق ہوگئے تھے۔

گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، تمام شہدا کو اپنے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔

دوسری جانب باجوڑ دھماکے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نامعلوم افراد کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں درج کرلی گئی، ایف آئی ار میں دفعہ 302 اور دہشت گردی کے دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق سابق سینیٹر ہدایت اللہ الیکشن کمپین کے لیے ڈمہ ڈولہ جارہے تھے، ہدایت اللہ کی گاڑی پہلے سے نصب آئی ڈی بم کا نشانہ بنی، دھماکے میں ہدایت اللہ سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے اور آئی ڈی دھماکے سے سابق سنیٹیر کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

آر پی او ملاکنڈ محمد علی نے بتایا ہے کہ پولیس نے واقعہ کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سینیٹر ہدایت اللہ کے ساتھ 10سکیورٹی اہلکار تھے جو کچھ دن قبل واپس لئےگئے تھے۔

ریجنل پولیس آفیسر محمد علی گنڈاپور نے بتایا کہ ہدایت اللہ کی گاڑی کو ڈمہ ڈولہ میں ریموٹ کنٹرول بم سے ٹارگٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔

چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے باجوڑ کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ سینیٹر سمیت دیگر افراد کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی اور بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سال 2012 سے لے کر 2024 تک دو بار سابقہ فاٹا سے اۤزاد حیثیت سے سینیٹ کے ممبر رہے، وہ نیکٹا کے ممبر اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوابازی کے چیئرمین بھی رہے تھے۔