پاکستان

سینیٹ پینل نے ڈائریکٹرز کو ہٹانے کیلئے ترمیم شدہ ایس او ای ایکٹ کی منظوری دے دی

حکومت نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نجی شعبے کے نئے اراکین کو شامل کرنے کا عمل پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات نے متفقہ طور پر ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں (گورننس اینڈ آپریشنز) آرڈیننس 2024 میں ترامیم کی منظوری دے دی، جس سے حکومت کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ پبلک سیکٹر اداروں کے بورڈز کے موجودہ ڈائریکٹرز کو ان کے عہدے کی مدت کی تکمیل کے بغیر برطرف کر سکتی ہے ، اس کی شروعات پاور سیکٹر کمپنیز سے ہوگی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ مطابق مجوزہ تبدیلیوں میں، مستقبل کے بورڈ ڈائریکٹرز، بشمول حکومت اور آزاد اراکین کی کارکردگی کا جائزہ بورڈ کی نامزدگی کمیٹی لے گی، بر طرفی کی سفارشات منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو بھیجی جائیں گی۔

حکومت نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نجی شعبے کے نئے اراکین کو شامل کرنے کا عمل پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، شیری رحمن اور انوشہ رحمن نے اجلاس میں شرکت کی۔

وزارت خزانہ کے نمائندوں نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ ایکٹ حکومت کو بااختیار بنائے گا کہ وہ ایک ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے آزاد ڈائریکٹرز کو نامزد کرے اور آزاد ڈائریکٹرز کی اکثریت، میعاد کی حفاظت، ہٹانے کے معیار، بورڈ کی آزادی میں اضافہ اور بورڈ کی سفارشات پر چیف ایگزیکٹو افسران کی تقرری کا انتظام کرے۔

عہدیدار نے کہا کہ اس وقت سرکاری اداروں کے بورڈز کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے شدہ اصلاحاتی اقدامات کے ساتھ بہتر طریقے سے ہم آہنگ کیا جاسکے جس کا مقصد تنظیم نو اور تبدیلی کے ساتھ ساتھ بعض سرکاری اداروں اور دیگر انتظامی اداروں کی نجکاری کرنا ہے۔