پاکستان

پی ٹی آئی نے امریکی قرارداد کی ’قانون سازی‘ کیلئے لابنگ شروع کردی

امریکا کے ایوان نمائندگان کی قرارداد میں 8 فروری کے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، پاکستان نے قرارداد کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان سے ہاؤس ریزولوشن 901کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی امریکا اب غیر پابند قرارداد کو قانون سازی کے ذریعے پابند کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے، امریکی کانگریس کے ایوان زیریں میں 7 کے مقابلے میں 368 امیدواروں نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جس میں 8 فروری کے انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا اور پاکستان میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔

پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان کے قرارداد کو ’قومی امور میں مداخلت‘ قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی سے جوابی قرارداد منظور کروائی۔

پی ٹی آئی امریکا کے ایک سینئر رہنما عاطف خان نے تسلیم کیا کہ 8 فروری کے انتخابات کی تحقیقات اور پاکستان میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے والی قرارداد کی موجودہ حالت وائٹ ہاؤس کے لیے غیر پابند تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس غیر پابند قرارداد کو قانون سازی کے ایک ٹکڑے میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ پابند ہے، جب کہ اب ہم سینیٹ سے ایوان کی قرارداد کی توثیق کے خواہاں ہیں۔

عاطف خان نے انکشاف کیا کہ پارٹی فعال طور پر اقوام متحدہ کے پینل کی رپورٹ کی کاپیاں تقسیم کر رہی ہے، جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے ارکان کی نظر میں عمران خان کو قید میں رکھنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ’ہم انہیں اقوام متحدہ کے ترجمان کا ایک بیان بھی فراہم کر رہے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانی پی ٹی آئی کے معاملے میں مثبت پیش رفت کے خواہاں ہیں‘۔

عاطف خان نے کہا کہ فزیشنز فار ڈیموکریٹک پاکستان جیسے گروپ نے اس قرارداد کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا، اور وہ اب قرارداد کی منظوری کے لیے امریکی سینیٹ کے اراکین سے رجوع کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلا بھی اس معاملے کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں لے جانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس حوالے سے انہیں اقوام متحدہ کے حالیہ بیانات سے بہت حوصلہ ملا ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ اور یورپ میں مختلف پاکستانی گروپس، اعلی قانونی اداروں کے ساتھ ملکر آئی سی سی میں مقدمات دائر کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرینڈز آف عمران خان لیگل سپورٹ گروپ کے نام سے ہم خیال افراد، بنیادی طور پر وکیلوں کا ایک بین الاقوامی گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔