پاکستان

کراچی میں خاتون اور بچوں کی لاشیں برآمد، کمسن بچوں کے ساتھ ریپ کا انکشاف

29 جون کی شام ماڑی پور سے لاشیں ملی تھیں، 6سال کی بچی اور دو سال کے بچے کے ساتھ ریپ کیا گیا، پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید

کراچی کے علاقے میں ماڑی پور میں نالے سے برآمد ہونے خاتون اور دو بچوں کی لاش کے پوسٹ مارٹم سے انکشاف ہوا ہے کہ دونوں کمسن بچوں کا ریپ کرنے کے بعد انہیں گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔

گزشتہ ہفتے 29 جون کی شام ماڑی پور پولیس کی حدود شیر محمد گاؤں سے 25 سالہ خاتون اور اس کی چھ سالہ بیٹی اور دو سالہ بیٹے کی لاشیں نالے سے ملی تھیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے منگل کو ڈان کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم میں ’تصدیق‘ ہوئی کہ نابالغ بچی اور اس کے بھائی دونوں کا ریپ کیا گیا جبکہ 6سالہ بچی کو ’وحشیانہ‘ انداز میں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

صوبہ سندھ میں میڈیکو لیگل سیکشن کی سربراہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی والدہ کے ساتھ زیادتی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن فی الوقت اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

موت کی ممکنہ وجہ کے بارے میں پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ ان تینوں کی موت قدرتی نہیں تھی اور رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بارے میں کچھ بتایا جا سکے گا لیکن اندازہ ہے کہ ان تینوں کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا۔

ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ لاشوں کے معائنے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ نالے میں پھینکنے سے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور پھر قتل کیا گیا، تینوں افراد نالے میں ڈوب نہیں سکتے کیونکہ یہ صرف تین فٹ گہرا گندا پانی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون اور اس کے بچوں کو گلا دبا کر قتل کیا گیا، اس کے علاوہ خاتون کے سر پر چوٹ کے نشانات تھے جس سے لگا ہے کہ سر پر کسی تیز دھار آلے سے وار کیا گیا تھا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کمسن بچے کو ماضی میں بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا چکا تھا اور تفتیش کاروں نے معاملے کی تحقیقات کے لیے نالے کو خشک کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس جوڑے کی شادی کو سات سال ہوچکے تھے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خاتون کے شوہر کو اپنی بیوی اور دو بچوں کے قتل اور ملزمان کو پکڑنے میں ’دلچسپی‘ نہیں ہے، شاید وہ کچھ جانتا ہے اور تفتیش کاروں سے چھپا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اصل ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے مقتولہ کے شوہر، اس کے کزن اور دیگر رشتہ داروں سے پوچھ گچھ کر رہی تھی لیکن ابھی تک کسی کو باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا گیا۔

ڈی آئی جی جنوبی کے مطابق خاتون اور اس کے دو بچے جمعرات کی صبح اسی علاقے میں موجود ’جعلی خاتون ڈاکٹر‘ سے علاج کرانے کے لیے اپنے گھر سے نکلی تھی لیکن واپس نہیں لوٹی اور لاشیں ملنے سے قبل یہ تینوں دو روز تک لاپتا رہے۔

سید اسد رضا نے بتایا کہ ماڑی پور پولیس نے مقتولہ کے شوہر کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور ڈاکٹروں کی حتمی رپورٹ کا انتظار ہے۔