پاکستان

حکومت نے چیئرمین پی اے سی کیلئے اپوزیشن سے 4 نام مانگ لیے

حکمران اتحاد کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سنی اتحاد کونسل کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کو خط لکھ دیا ہے۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کے لیے حکومت نے اپوزیشن سے 4 نام مانگ لیے ہیں۔

حکمران اتحاد کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے سنی اتحاد کونسل کے چیف وہپ ملک عامر ڈوگر کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپوزیشن سے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے نام مانگتے ہوئے کہا ہے کہ 4 سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام دیے جائیں۔

باہمی رضامندی سے دییے گئے ناموں میں سے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا انتخاب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 13 جون کو اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بالآخر تین ماہ کی تاخیر کے بعد طاقتور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 40 قائمہ کمیٹیاں تشکیل دے دی تھیں۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے باضابطہ اعلامیہ کے مطابق اسپیکر نے 17 مئی کو قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک کی روشنی میں کمیٹیوں کے ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دے دی۔

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ متفقہ فارمولے کے مطابق اپوزیشن سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کو پی اے سی سمیت 10 کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔

قبل ازیں مئی کے اوائل میں قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا تنازع شدت اختیار کر گیا تھا اور اس نے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے شیر افضل خان مروت کی جگہ شیخ وقاص اکرم کو کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے لیے ووٹ دینے پر جماعت کے اعلی عہدیداران کے درمیان اختلافات کو اجاگر کیا تھا۔