پاکستان

مسلم لیگ (ن) دفتر جلانے کا کیس: عمران خان کی بہنوں و دیگر کی ضمانت میں توسیع

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے فواد چوہدری، اعظم خان سواتی، حافظ فرحت عباس اور غلام محی الدین دیوان اور دیگر کی عبوری ضمانت میں بھی 14 ستمبر تک توسیع کردی۔
|

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے اور کلمہ چوک میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کی عبوری ضمانت میں 14 ستمبر تک توسیع کر دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کی۔

عدالت نے فواد چوہدری اور اعظم خان سواتی کے علاوہ حافظ فرحت عباس اور غلام محی الدین دیوان اور دیگر کی عبوری ضمانت میں بھی 14 ستمبر تک توسیع کردی۔

پسِ منظر

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہرے ہوئے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جس کی بنیاد پر ریاست نے ان کی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔

فسادات کے دوران توڑ پھوڑ اور تنصیبات جلانے کے بعد سرور روڈ پولیس اسٹیشن میں جناح ہاؤس حملے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جو لاہور کے کور کمانڈر کی رہائش بھی ہے۔

اگست میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان دونوں فوجی تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئیں۔

ایک ذرائع نے بتایا تھا کہ جی آئی ٹی کے سربراہ، ڈی آئی جی (تفتیش) عمران کشور اور دیگر اراکین نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی، دوران سوالات مبینہ طور پر عظمیٰ خان نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر اپنی موجودگی کو تسلیم کیا تھا، تاہم علیمہ خان نے اپنی موجودگی کو مسترد کر دیا تھا۔