سوات: اسکول بس کھائی میں جا گری، ایک بچہ جاں بحق، 41 زخمی
سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے اسالہ کوٹنائی میں اسکول بس سڑک کے کنارے گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں ایک طالب علم جاں بحق جبکہ 41 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق اسکول بس، جس میں 42 کے قریب طلبہ سوار تھے، خوازہ خیلہ کے ایک نجی اسکول اباسین سے اسکول ختم ہونے کے بعد بچوں کو ان کے گھر لے کر جارہی تھی۔
ریسکیو 1122 کی ترجمان شفیقہ گل نے بتایا جب بس اسالا کے علاقے میں ایک تنگ پل پر پہنچی تو ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر کھائی میں جا گریجس کے نتیجے میں عبداللہ نامی طالب علم موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا جبکہ دیگر بچے زخمی ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمی طلبا کو خوازہ خیلہ ہسپتال منتقل کردیا، زخمی ہونے والے 6 طالب علموں کی حالت تشویشناک ہے جس وجہ سے انہیں علاج کے لیے سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مقامی عینی شاہدین کے مطابق بس ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہوکر کھائی میں گر گئی، خوازہ خیلہ کے رہائشی حیدر علی نے ڈان کو بتایا کہ یہ وہی ڈرائیور ہے جو لالکو کے علاقے میں طالب علموں کو گبن جبہ لے جانے والی اسکول بس چلا رہا تھا اور تب بھی بس الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں 4 طالب علم ضاں بحق جبکہ 32 زخمی ہوئے تھے، اسے پولیس نے گرفتار بھی کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ڈرائیور کو اباسین اسکول نے ہائر کرلیا اور ایک بار پھر بس اس کے قابو سے باہر ہو گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ بس بھی بہت پرانی ہے اور یہ اس سڑک کے لیے موزوں نہیں تھی، ایک سماجی کارکن وقاص علی نے ڈان کو بتایا کہ نومبر 2021 میں، ایسی ہی ماڈل کی پرانی بس اسی ڈرائیور کے ساتھ الٹ گئی تھی، جس سے 4 طالب علم جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسالہ کے علاقے میں سڑک اور پل بہت تنگ ہیں جس کی وجہ سے کئی حادثات ہو چکے ہیں، انہوں نے بارہا حکام سے سڑک کو چوڑا کرنے کے لیے کہا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے اور بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے پر ڈرائیور اور اسکول کے مالک کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے کہا کہ واقعے کی فوری انکوائری کی گئی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں بشمول اسکول انتظامیہ اور ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔