پاکستان

حکومت خیبرپختونخوا نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی

جوڈیشل کمیشن 9 مئی کے واقعات کی مکمل تحقیقات کرے گا، ان روز پرتشدد واقعات میں ملوث تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جائے گا، خیبر پختونخوا کابینہ

حکومت خیبرپختونخوا نے 9 مئی سے متعلق واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق فیصلہ خیبرپختونخوا کابینہ کا نواں اجلاس وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے زیر صدرات ہوا۔

اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کی منظوری دی گئی۔ کمیشن کو 9 مئی کی مکمل تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔

صوبائی کابینہ کے فیصلے کے مطابق تحقیقات کے بعد 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جائے گا۔

کابینہ نے وزیر اعلیٰ کے آبائی علاقے ڈی آئی خان کے لیے پولیس کی 565 نئی پوسٹیں قائم کرنے جبکہ ڈی آئی خان میں ٹریفک وارڈن سسٹم شروع کرنے کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے کیڈٹ کالج رزمک، اسپنکئی اور وانا کے لیے 31 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زیادہ زیادہ کے اضافی فنڈ، خیبرپختونخوا ہاؤسز اور شاہی مہمان خانہ کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ اور 18 کلو میٹر کالام ۔ اتروڑ گبرال سڑک کو صوبائی اختیار میں لانے کی بھی منظوری دی۔

خیال رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی میں ملوث 1900 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

9 مئی سے متعلق مقدمات میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، سینیٹر فیصل جاوید سمیت پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما نامزد ہیں۔