پاکستان

شدید گرمی کی لہر کے دوران کراچی میں غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ، شہریوں کی مشکلات میں اضافہ

شہر قائد کے مختلف علاقوں میں 12 سے14 گھنٹے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا، شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی کئی روز سے بند ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

گرمی کی شدید لہر کے دوران صوبہ سندھ کے دارالحکومت ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم رہےگا جب کہ کراچی میں رواں ہفتے درجہ حرارت 41 تک گیا جبکہ گرمی کی شدت 52 سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے مزید 4 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد رواں سال شہر میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق یکم جون سے 26 جون تک ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ 285 مریض سول ہسپتال لائے گئے، جناح ہسپتال میں 94 کیسزرپورٹ ہوئے، سندھ گورنمنٹ ہسپتال لیاقت آباد میں 29 کیسزرپورٹ ہوئے،سندھ کے چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ایک ہزار 718 مریض لائے گئے۔

شدید گرمی کے دوران کراچی میں مختلف علاقوں میں 12 سے 12 گھنٹے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا، اس کے علاوہ شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی کئی روز سے بند ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

گزشتہ روز بجلی کی طویل بندش اور گرمی کے ستائے شہریوں نے شہر کے مخلتف علاقوں میں احتجاج کیا، تین ہٹی، صفورا روڈ ، رضویہ سوسائٹی، لائنز ایریا، گرو مندر، نارتھ کراچی اور موسیٰ کالونی میں شہریوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ گرم ترین دنوں میں جان بوجھ کر پریشان کیا جا رہا ہے، لوگوں کے دن رات عذاب بنادیے گئے ہیں۔ کوئی پرسان حال نہیں جب کہ جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں شاہراہ فیصل پرپانی و بجلی کی بندش کے خلاف دھرنا دیا گیا جس میں مردوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی،ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے شدید نعرے بازی بھی کی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے دعویٰ کیا کہ حکومت سندھ 16 سال سے صوبے پربراجمان ہے لیکن اس شہر کو کچھ دینے کو تیار نہیں، وفاق اور صوبائی حکومت کراچی کو نظر انداز کر رہی ہے۔