صحت

گرم موسم سے اسقاط حمل کے خطرات بڑھنے کا انکشاف

تحقیق کے دوران ماہرین نے 800 سے زیادہ حاملہ خواتین کے ڈیٹا اور انہیں درپیش ہونے والی پیچیدگیوں کا مطالعہ کیا۔

ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گرم موسم میں حاملہ خواتین کو پہلے سے معلوم نقصانات کے مقابلے زیادہ طبی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہاں تک کہ ان کے حمل ضائع ہونے سمیت ان کے ہاں قبل از وقت بچوں کی پیدائش بھی ہوسکتی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بھارت ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ بھارت سمیت اس کے پڑوسی ممالک میں گرم موسم سے حاملہ خواتین میں دیگر ممالک کے مقابلے زیادہ پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے 800 سے زیادہ حاملہ خواتین کے ڈیٹا اور انہیں درپیش ہونے والی پیچیدگیوں کا مطالعہ کیا۔

ماہرین نے خصوصی طور پر ریاست تامل ناڈو میں گرم موسم میں گھر یا دفتر کے باہر کام کرنے والی حاملہ خواتین کو درپیش مسائل اور پیچیدگیوں پر تحقیق کی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ گرم موسم میں کام کرنے والی حاملہ خواتین میں پہلے سے معلوم پیچیدگیوں سے زیادہ سنگین مسائل ہوسکتے ہیں، کیوں کہ ماحولیات میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے اور موسم کی وجہ سے پیچیدگیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ماہرین کے مطابق خصوصی طور پر گھر یا دفتر سے باہر کھیتوں یا دیگر مقامات پر کام کرنے والی خواتین میں گرم موسم میں کام کرنے سے پیچیدگیاں سنگین ہوسکتی ہیں۔

گرم موسم میں گھر یا دفتر کے باہر کام کرنے والی حاملہ خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کے امکانات 6 فیصد سے زائد ہوجاتے ہیں جب کہ گھروں یا دفتر میں کام کرنے والی خواتین کے ہاں بھی یہ امکانات دو فیصد سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔

اسی طرح گھروں یا دفتروں سے باہر کام کرنے والی خواتین کے ہاں گرم موسم کی وجہ سے غیر صحت مند بچے اور خصوصی طور پر وزن کی کمی کے شکار بچے پیدا ہونے کے امکانات 8 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

گرم موسم کی وجہ سے گھروں سے باہر کام کرنے والی خواتین کے حمل ضائع ہونے کے امکانات 5 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں جب کہ دفتروں کے اندر کام کرنے والی خواتین کے ہاں یہ خطرہ 2 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

ہیٹ ویو اور گرم موسم سے فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

گرم موسم سے خواتین کے ہاں قبل از وقت بچوں کی پیدائش کا انکشاف

شدید گرم موسم حاملہ خواتین اور نومولود پر کیسے اثرانداز ہورہا ہے؟