پاکستان

قومی اسمبلی اجلاس: مختلف وزارتوں کے6101 ارب روپے کے 103 مطالبات زر کی منظوری

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا ہوا، ایوان میں مختلف وزارتوں، ڈویژنز کے مطالبات زر کی شق وار منظوری دی گئی۔

قومی اسمبلی نے وزارت دفاع، ہوا بازی ڈویژن، موسمیاتی تبدیلی، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت خزانہ، مواصلات اور وزارت تجارت سمیت مختلف وزارتوں کے 6 ہزار 101 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کی منظوری دے دی۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا ہوا، ایوان میں مختلف وزارتوں، ڈویژنز کے مطالبات زر کی شق وار منظوری دی گئی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان میں شعبہ ہوا بازی، وزارت ہاؤسنگ، فیڈرل پبلک سروس کمیشن، سول سروس اکیڈمی، مشترکہ مفادات کونسل، موسمیاتی تبدیلی، مواصلات، دفاع، دفاعی پیداوار، اقتصادی امور، وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، اعلیٰ تعلیمی کمیشن، قومی رحمتہ اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی، خزانہ، انسانی حقوق صنعت و پیداوار اطلاعات و نشریات، انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات کے 30 جون 2025کو ختم ہونے والے مالی سال کے منظور شدہ اخراجات کی بابت مطالبات زر ایوان میں پیش کیے جن کی ایوان نے منظوری دی۔

اس کے علاوہ وزیر خزانہ نے بین الصوبائی رابطہ، امور کشمیر و گلگت بلتستان، ساحلی امور، انسداد منشیات، قومی اسمبلی، سینیٹ، اوورسیز پاکستانی و ترقی انسانی وسائل، شعبہ پارلیمانی امور، تخفیف غربت و سماجی تحفظ، نجکاری، مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، سائنس و ٹیکنالوجی، ریاستیں و سرحدی علاقہ جات، آبی وسائل، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، تجارت، قومی ورثہ و ثقافت، ریلوے سمیت مختلف وزارتوں کے 30 جون 2025کو ختم ہونے والے مالی سال کے منظور شدہ اخراجات کی بابت مطالبات زر ایوان میں پیش کیے جن کی ایوان نے منظوری دی۔

وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد کے چار مطالبات زر، وزارت مواصلات کے 65 ارب 31 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر، وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ کے دو مطالبات زر، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد کے دو، اقتصادی امور ڈویژن 30 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد کے دو، وفاقی تعلیم کے 198 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کے7، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 69 ارب 5 کروڑ روپے سے زائد کے 2، ہاؤسنگ و تعمیرات کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے دو، صنعت و پیداوار کے 80 ارب 84 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر کی ایوان نے منظوری دی۔

اس کے علاوہ اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ روپے سے زائد کے دو، وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد کے دو، منصوبہ بندی و ترقی ڈویژن کے 73 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد کے دو، تخفیف غربت ڈویژن کے 617 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کے تین مطالبات زر شامل ہیں، اسی طرح بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا 598 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد کا ایک، ریلوے ڈویژن کا 109 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد کے دو، سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن کے 21 ارب 56 کروڑ روپے سے زائد کے 2 اور ریاستیں و سرحدی امور ڈویژن کے 2 ارب 41 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر کی ایوان نے منظوری دی۔