پاکستان

بلوچستان کے علاقے زرغون غر سے اغوا ہونے والے 3 افراد رہا

رہا ہونے والے تینوں افراد کو زرغون غر سے کوئٹہ پہنچا دیا گیا، لیویز حکام

بلوچستان کے علاقے زرغون غر سے اغوا ہونے والے 3 افراد اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔

محررلیویز کنٹرول روم محمد اجمل نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ عید کے چوتھے روز (20 جون) کو سیاحتی مقام شعبان میں پکنک کے لیے جانیوالے 10افراد کو نامعلوم مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا، جن کی بازیابی کے لیے لیویز، پولیس اور ایف سی کی جانب سے شعبان اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کا سلسلہ تاحال جاری ہے تاہم اغوا ہونے والے 3مغوی آج صبح اپنے گھر پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے زرغون غر سے 10 افراد کو اغوا کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مسلح عسکریت پسندوں نے ہرنائی ضلع کے زرغون غر کے علاقے میں شعبان پکنک پوائنٹ پر شناختی کارڈز دیکھنے کے بعد مجموعی طور پر 14 پکنک منانے والوں کو اغوا کر لیا تھا۔

لیویز فورس کے اہلکاروں کے مطابق مسلح افراد نے اغوا سے قبل قریب موجود پہاڑیوں پر پوزیشن سنبھال رکھی تھیں، تاہم، انہوں نے پہاڑی علاقے میں 4 افراد کو چھوڑ دیا اور بعد میں ان کی گاڑی چھوڑ دی تھی۔

اغوا کیے گئے افراد میں محمد حمزہ اور محمد حارث شامل تھے، دونوں کا تعلق ملتان سے تھا، دیگر افراد میں 4 بھائی شامل ہیں جن کے نام حسن رضا، ریحان رضا، فرحان رضا اور محمد رضا ہیں جو کوئٹہ کے رہائشی ہیں۔

ان کے علاوہ ایک مغوی جہانزیب کا تعلق پنجاب کے ضلع صادق آباد سے، ایک مغوی کسٹم اہلکار عبدالبصیر درانی ہیں جو کوئٹہ کے رہائشی ہیں، حکام کے مطابق دیگر 2 مغویوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام 10 افراد کو بازیاب کرانے کی کوششیں جاری ہیں جب کہ اس سلسلے میں سیکیورٹی فورسز سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

تمام افراد کے اغوا کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، 27 جون کو سنایا جائے گا

مخصوص نشستوں کا کیس: آمر آئے تو ساتھ ہوجاتے، جمہوریت آئے تو چھریاں نکال لیتے ہیں، چیف جسٹس

خاور مانیکا پر تشدد کا کیس: گرفتار وکیل فتح اللہ برکی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ