پاکستان

ہرنائی : سیکیورٹی فورسز پکنک پوائنٹ سے اغوا 10 افراد کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام

چند روز قبل مسلح عسکریت پسندوں نے ضلع ہرنائی کے زرغون غر کے علاقے میں شعبان پکنک پوائنٹ سے شناختی کارڈز دیکھنے کے بعد مجموعی طور پر 14 پکنک منانے والوں کو اغوا کر لیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے زرغون غر سے 3 روز قبل اغوا کیے گئے 10 افراد کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلح عسکریت پسندوں نے ہرنائی ضلع کے زرغون غر کے علاقے میں شعبان پکنک پوائنٹ پر شناختی کارڈز دیکھنے کے بعد مجموعی طور پر 14 پکنک منانے والوں کو اغوا کر لیا تھا۔

لیویز فورس کے اہلکاروں کے مطابق مسلح افراد نے اغوا سے قبل قریب موجود پہاڑیوں پر پوزیشن سنبھال رکھی تھیں، تاہم، انہوں نے پہاڑی علاقے میں 4 افراد کو چھوڑ دیا اور بعد میں ان کی گاڑی چھوڑ دی۔

اغوا کیے گئے افراد میں محمد حمزہ اور محمد حارث شامل تھے، دونوں کا تعلق ملتان سے تھا، دیگر افراد میں 4 بھائی شامل ہیں جن کے نام حسن رضا، ریحان رضا، فرحان رضا اور محمد رضا ہیں جو کوئٹہ کے رہائشی ہیں۔

ان کے علاوہ ایک مغوی جہانزیب کا تعلق پنجاب کے ضلع صادق آباد سے، ایک مغوی کسٹم اہلکار عبدالبصیر درانی ہیں جو کوئٹہ کے رہائشی ہیں، حکام کے مطابق دیگر 2 مغویوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام 10 افراد کو بازیاب کرانے کی کوششیں جاری ہیں جب کہ اس سلسلے میں سیکیورٹی فورسز سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

تمام افراد کے اغوا کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

دوسرے شوہر ہمایوں سعید سے کم عمر ہیں،اس لیے انہیں آپا کہنے سے روک دیا، بشریٰ انصاری

ٹی 20 ورلڈکپ میں ایک اور اپ سیٹ، افغانستان نے تاریخ میں پہلی بار آسٹریلیا کو شکست دے دی

سوات: توہین مذہب کے الزام میں شہری کے قتل کے 14 ملزمان گرفتار