پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق شہری ملک نجی اللہ نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے ذریعے متفرق درخواست دائر کی دی۔
درخواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، حکومت پنجاب نے سیاسی جماعتوں کے اجتماع کو روکنے کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دفعہ 144 کا نفاذ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، دفعہ 144 کا نفاذ سیاسی جماعتوں کے اجتماعات کو روکنے کے لیے نہیں کیا جا سکتا ہے۔
درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت محکمہ داخلہ پنجاب کا 21 جون کا دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ آج ہی پنجاب حکومت نے امن و امان کی موجودہ صورتحال کی روشنی میں صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی اور اس طرح صوبے میں احتجاج اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جیل میں قید اپنے رہنما عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ملک گیر احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق دفعہ 144 فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے اور یہ 7 دن تک نافذ رہے گی۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 حکام کو عوامی مفاد میں ایسے احکامات جاری کرنے کا اختیار دیتی ہے جو ایک مخصوص مدت کے لیے کسی سرگرمی پر پابندی لگا سکتے ہیں۔