والدہ سے طلاق کے بعد والد میری ضد پر 26 سال بعد گھر واپس آئے، مومل شیخ
اداکارہ مومل شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ سے طلاق کے بعد ان کے والد ان سے دور زندگی گزار رہے تھے لیکن ان کی ضد پر وہ 26 سال بعد واپس گھر آئے۔
مومل شیخ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف والدین بلکہ اپنی زندگی پر بھی کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ اداکاری کا آغاز کرنے میں انہوں نے والد جاوید شیخ، چچا سلیم شیخ یا پھوپھا بہروز سبزواری کی مدد نہیں لی بلکہ انہیں ایک دوست فیفی ہارون نے اداکاری میں متعارف کرایا۔
ان کے مطابق شادی سے قبل انہوں نے اداکاری کا سوچا بھی نہیں تھا، البتہ شادی کے بعد انہوں نے نہ صرف اداکاری کی بلکہ انہوں نے ماڈلنگ سمیت دیگر کام بھی کیے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ جب ان کے والد جاوید شیخ بولی وڈ فلم اوم شانتی اوم کی شوٹنگ میں مصروف تھے تو ایک گانے کی شوٹنگ کے لیے انہوں نے انہیں بھی مدعو کیا لیکن وہ ہونے والے شوہر کی خاطر ان کے پاس لندن گئیں اور بھارت نہ گئیں اور ان کے بھائی فہد شیخ گانا شوٹ کروانے انڈیا چلے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والد جاوید شیخ نے ان کے لیے صرف ایک کام کیا کہ انہوں نے ان کی ملاقات بولی وڈ دبنگ ہیرو سلمان خان سے کروائی اور ان سے ملاقات کے لیے سلمان خان شاپنگ سینٹر میں ان کا انتظار کرتے رہے۔
انہوں نے شوبز کیریئر کا پورا کریڈٹ شوہر نادر کو دیا اور ساتھ ہی کہا کہ وہ اپنے خاندان کی سپورٹ سے شوبز میں نہیں آئیں۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے مومل شیخ نے بتایا کہ والدین کے درمیان طلاق ہوجانے کی وجہ سے انہوں نے اور ان کے بھائی فہد شیخ نے مشکل حالات بھی دیکھے اور بعض مرتبہ ان کے پاس اسکول کی فیس کے پیسے تک نہیں ہوتے تھے۔
ان کے مطابق ان کی پرورش تن تنہا والدہ نے کی اور ان کی بہتر پرورش کی وجہ سے ہی آج وہ اچھے اور کامیاب انسان ہیں۔
مومل شیخ نے دعویٰ کیا کہ بچپن میں انہیں ایک چاکلیٹ بہت پسند ہوتی تھی لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ مذکورہ چاکلیٹ تک نہ کھا پاتی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اس وقت مشکل مالی حالات دیکھے کہ انہوں نے 24 سال کی عمر تک بیرون ملک کا کوئی دورہ نہیں کیا، ان کے پاس پاسپورٹ تک نہیں ہوتا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں مومل شیخ نے بتایا کہ والدہ سے طلاق کے بعد والد الگ اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارتے رہے اور وہ کبھی کبھار انہیں دیکھنے آتے یا ان کا حال پوچھ لیتے۔
انہوں نے بتایا کہ والدہ سے طلاق کے بعد بعض اوقات والد کے پاس فلمیں نہ ہونے کی وجہ سے پیسے نہ ہوتے تھے اور بعض اوقات والد کے پیسوں پر کسی اور کا قبضہ ہوتا تھا، اس لیے وہ ان کی صحیح طریقے سے مدد نہیں کرپاتے تھے۔
ان کے مطابق جب انہوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے والد کو کہا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیٹی شادی کریں تو انہیں ان کے گھر آنا ہوگا اور رخصتی کے وقت وہاں موجود ہونا ہوگا۔
مومل شیخ کا کہنا تھا کہ والدہ سے طلاق کے 26 سال بعد ان کی ضد پر والد ان کے گھر آئے اور پھر ان سب کی زندگی بلکل تبدیل ہوگئی۔