کھیل

آئرلینڈ کو شکست، 3 وکٹوں کی فتح کے ساتھ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر کا اختتام

آئرلینڈ کی ٹیم نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 106 رنز بنائے، پاکستان کی ٹیم آسان ہدف کے تعاقب میں بھی 7 وکٹیں گنوا بیٹھی۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں آئرلینڈ کے خلاف میچ میں بیٹنگ لائن کی ایک مرتبہ پھر ناکامی کے باوجود پاکستان نے میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے کامیابی حاصل کر لی۔

امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر لاڈر ہل میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے گروپ اے کے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

آئرلینڈ نے اننگز کا آغاز تو میچ کی تیسری ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے اینڈی بلبرنی کی وکٹیں بکھیر دیں اور پھر ایک گیند بعد ہی لورکان ٹکر کو بھی رضوان کی مدد سے چلتا کردیا۔

اگلے اوور میں محمد عامر نے پاکستان کو تیسری کامیابی دلاتے ہوئے کپتان پال اسٹرلنگ کا کام تمام کردیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے ٹیم کے دونوں ریویو ضائع تو کیے لیکن اننگز کے تیسرے ہی اوور میں پاکستان کو چوتھی کامیابی دلاتے ہوئے ہیری ٹیکٹر کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔

عامر نے جیارج ڈوکریل کو اپنی ہی گیند پر کیچ کیا اور جب حارث نے کرٹس کیمفر کی اننگز کا خاتمہ کیا تو آئرلینڈ کی ٹیم 32 رنز پر 6 وکٹیں گنوا چکی تھی۔

اس موقع پر گیرتھ ڈیلینی کا ساتھ دینے ماریک ایڈیئر آئے اور دونوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 44 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس سے قبل یہ شراکت مزید طوالت اختیار کرتی، عماد وسیم نے 31 رنز بنانے والے ڈیلینی کو چلتا کر کے پاکستان کو ساتویں کامیابی دلائی جبکہ اگلے اوور میں ایڈیئر کی 15 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

عماد نے پاکستان کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بیری میک کارتھی کو بولڈ کر کے آئرلینڈ کو نواں نقصان پہنچایا۔

14ویں اوور میں نویں وکٹ لینے کے باوجود پاکستانی ٹیم آئرلینڈ کی پوری ٹیم کو آؤٹ نہ کر سکی اور جوش لٹل کے 22 رنز کی بدولت آئرلینڈ نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 106 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے عماد وسیم نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 8 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔

اس کے علاوہ شاہین نے تین اور عامر نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو صائم ایوب نے ایک چھکے اور دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنائے لیکن ایک اور چھکا لگانے کی کوشش میں وہ آسان کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

محمد رضوان کی اننگز بھی 17 رنز پر اس وقت اختتام کو پہنچی جب میک کارتھی کی گیند پر ایڈیئر نے باؤنڈری پر ان کا خوبصورت کیچ لے کر چھکا مارنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

فخر زمان بھی مشکل وقت میں حالات کی نزاکت کو سمجھے بغیر چلتے جبکہ عثمان خان کی ناکامیوں کا سلسلہ بھی جاری رہا جو صرف دو رنز بنا میک کارتھی کا ہی دوسرا شکار بن گئے۔

پاکستان کی ٹیم ابھی ان نقصانات سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ میک کارتھی نے کھاتا کھولنے سے قبل ہی شاداب خان کا کام تمام کردیا اور جب عماد وسیم بھی آؤٹ ہوئے تو پاکستان کی ٹیم 62 رنز پر 6 وکٹیں گنوا کر شدید مشکلات سے دوچار تھے۔

دوسرے اینڈ سے کپتان بابر اعظم ساتھی کھلاڑیوں کی یکے بعد دیگرے پویلین واپسی کا تماشا دیکھتے رہے اور اس مرحلے پر ان کا ساتھ دینے نوجوان عباس آفریدی آئے۔

دونوں نے مشکل وقت میں سنبھل کر بیٹنگ کی اور ساتویں وکٹ کے لیے قیمتی 33 رنز جوڑ کر پاکستان کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا لیکن بین وائٹ کو چھکا لگانے کی کوشش میں 17 رنز بنانے والے عباس باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔

شاہین شاہ آفریدی نے میدان میں آتے ہی دو چھکے لگا کر پاکستان کو میچ میں 3 وکٹوں کی فتح ہمکنار کرا دیا، بابر اعظم نے 34 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔

آئرلینڈ کے بیری میک کارتھی نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 15 رنز کے تین وکٹیں لیں جبکہ کرٹس کیمفر نے دو وکٹیں لیں۔

اپنے ابتدائی دو اوورز میں تین وکٹیں لینے والے شاہین شاہ آفریدی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے پاکستان کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔

بابر اعظم(کپتان)، محمد رضوان، صائم ایوب، عثمان خان، فخر زمان، شاداب خان، عماد وسیم، شاہین شاہ آفریدی، عباس آفریدی، حارث رؤف اور محمد عامر۔