دنیا

روسی جیل کا محاصرہ ختم، یرغمالیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، میڈیا

داعش کے ارکان یرغمال بنانے والوں میں شامل ہیں جنہیں دہشتگردی کے الزام میں عدالت میں پیش ہونا تھا، پولیس ذرائع

جیل سروس نے بتایا کہ جنوبی روس میں ایک جیل کے 2 محافظوں کو داعش کے قیدیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے کے بعد بغیر کسی نقصان کے رہا کروالیا گیا اور حملہ آوروں کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سروس نے ایک بیان میں کہا کہ ایک خصوصی آپریشن کے دوران مجرموں کا خاتمہ کر دیا گیا اور یرغمال بنائے گئے ملازمین کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آج جیل سروسز نے اعلان کیا تھا کہ روس کے جنوبی شہر روستوو کی ایک جیل میں 2 جیل افسران کو داعش کے قیدیوں نے یرغمال بنا لیا ہے۔

اتوار کو جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کی قیدیوں نے روستوو کے علاقے کے حراستی مرکز نمبر ایک میں جیل کے 2 اہلکاروں کو یرغمال بنایا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے ذریعے انٹرویو کیے گئے ایک پولیس ذرائع کے مطابق، داعش کے ارکان یرغمال بنانے والوں میں شامل ہیں جنہیں دہشتگردی کے الزام میں عدالت میں پیش ہونا تھا۔

واضح رہے کہ روس میں کئی حملوں کی ذمہ داری جہادی تنظیم نے قبول کی ہے۔

22 مارچ کو روسی سرزمین پر دو دہائیوں میں ہونے والے سب سے مہلک حملے میں مسلح افراد نے ماسکو کے قریب ایک کنسرٹ ہال میں فائرنگ کر کے 144 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ اس میں سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

اس کے بعد سے 20 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں 4 مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہیں، ان سب کا تعلق سابق سوویت جمہوریہ تاجکستان سے تھا، داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

آئی ایم ایف جہاں جاتا ہے وہ قوم پنپتی نہیں برباد ہوتی ہے، امیر جماعت اسلامی

فریضہ حج کے دوران میدان عرفات میں پاکستانی خاتون کے ہاں بیٹے کی پیدائش

مودی سرکار نے کشمیر سے متعلق بیان پر اروندھتی رائے کیخلاف مقدمہ چلانے کا عندیہ دے دیا