’زرعی زمین میں گھسنے پر بااثر وڈیرے نے اونٹ کی ٹانگ کاٹ دی‘، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج
سندھ کے علاقے سانگھڑ میں بااثر افراد نے اونٹ کی ٹانگ کاٹ دی لیکن پولیس نے سب کچھ جانتے ہوئے بھی بااثر وڈیرے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں اونٹ کو کٹی ہوئی ٹانگ کے ساتھ زخمی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے، نامور صحافیوں سمیت صارفین اس ظلم کے خلاف انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔
یہ واقعہ گزشتہ روز سندھ میں سانگھڑ کے علاقے منڈھ جمڑاؤ میں پیش آیا۔
نامور صحافی حامد میر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’بااثر وڈیرے کی زرعی زمین میں اونٹ داخل ہوا تو وڈیرے کو غصہ آگیا اور ملازمین کے ہمراہ مل کر اونٹ کو پکڑ کرتشدد کیا پھر بھی غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو تیز دھار آلے سے اونٹ کی ٹانگ کاٹ دی۔‘
صحافی محمد اسامہ غازی نے بھی اسی قسم کی پوسٹ کی، انہوں نے کہا کہ بااثر وڈیرا پاگل ہوگیا ہے۔
صحافی امتیاز چانڈیو نے وزیر اعلی سندھ، شازیہ مری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ’عینی مری کے ضلع سانگھڑ کے وڈیرے غلام رسول شر نے اونٹ پر بے رحمانہ ظلم کیا، اونٹ چِلاتا رہا مگر جانور وڈیرے کو رحم نہیں آیا، ابھی تک اس معاملے پر پولیس نے کوئی ایکشن نہیں لیا، کیونکہ پولیس تو وڈیروں کی غلام ہے۔
خولہ چوہدری نامی صارف نے لکھا ’معصوم بےزبان جانوروں پر ظلم کرنے والوں پر اللہ کا عذاب آئے گا،کیسے معصوم اُونٹ اپنے اللہ کے آگے رو رہا ہے، اللہ اسکو رُلانے والوں کا خود حساب لیں گے۔‘
نسیم نامی صارف کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں اونٹ شعار اللہ (اللہ کی نشانی) میں سے ہے، یہ بے زبان بھی کہتا ہوگا اے اللہ میں تیرے انسان سے پناہ مانگتا ہوں، دل خُون کے آنسو رورہا ہے، سندھ پولیس نے وڈیرے کو پکڑنے کے بجائے نامعلوم افراد کا نام ڈال کر قصہ ہی ختم کردیا ہے۔
بعد ازاں، اونٹ کا مالک سومر بھن کٹی ہوئی ٹانگ لیکر پریس کلب سانگھڑ پہنچ گیا، جہاں اس نے انصاف کا مطالبہ کیا، میڈیا کے دباؤ کے بعد سانگھڑ پولیس نے مقدمہ تو درج کردیا لیکن بااثر وڈیرے کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
حامد میر نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا’ سانگھڑ پولیس کا ایک ڈی ایس پی بے زبان اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کے واقعے کو ظلم تو قرار دے رہا ہے لیکن کسی ذمہ دار کا نام لینے کے لیے تیار نہیں، موصوف کویہ تو پتہ ہے کہ جس جگہ واقعہ پیش آیا وہ غلام رسول شر کی ہے اس نے وہ رقبہ جعفر پنجابی کو ٹھیکے پر دیا ہوا ہے لیکن ایف آئی آر نامعلوم افراد پر کاٹی۔