عمران ریاض کیخلاف امانت میں خیانت کا مقدمہ: جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری نے اینکر پرسن عمران ریاض کے خلاف امانت میں خیانت کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے عمران ریاض کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا، دوران سماعت عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران ریاض پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، مدعی مریم نواز کے پولنگ اسٹیشنز کا ایجنٹ ہے۔
اس موقع پر پراسیکیوشن نے دلائل دیے کہ عمران ریاض نے شہری سے ڈھائی کڑور روپے لیے تھے۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل تھانہ نشتر ٹاؤن میں عمران ریاض خان کے خلاف امانت میں خیانت کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
عمران ریاض خان کے خلاف الرحمن پراپرٹی ڈیلر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ دفعہ 406 امانت میں خیانت الزام کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مدعی اسد عارف نے بتایا کہ عمران ریاض نے مجھ سے کہا تھا کہ وہ ڈی ایچ اے فیز 9 میں مناسب ریٹ پر فائلیں مجھے لے کر دیں گے لیکن آپ مجھے کچھ رقم بطور امانت پہلے دے دیں اور باقی رقم ڈیل کنفرم ہونے پر دے دیں، 10 فروری کو میں نے گواہان کے سامنے ڈھائی کروڑ روپے رقم بطور کیش ضمانت پر دے دیے تھے، ایک مہینے بعد جب میں نے فائل کا تقاضا کیا تو انہوں نے تال مٹول سے کام لیا اور میرے اچرار کرنے پر نتائج کی دھمکیاں دینی شروع کردیں اور 4 ماہ گزر جانے کے باوجود نا میری رقم واپس کی اور نہ ہی مججھے فائلیں دی۔
واضح رہے کہ 12 جون کو یوٹیوبر اور اینکر عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔
وکیل عمران ریاض ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض کو احرام میں ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد جن کے ساتھ پولیس بھی تھی انہوں نے گرفتار کر لیا ہے۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ پر ہاتھا پائی بھی ہوئی، عمران ریاض تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔
دوسری جانب، عمران ریاض خان کے ایکس اکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کو ایئرپورٹ عدالتی احکامات کے باوجود احرام میں وردی اور بغیر وردی افراد نے گرفتار کیا، عمران ریاض خان کو دھکے اور بدتمیزی سے گرفتار کیا، وہ اونچی آواز میں لبیک اللہ پڑھتے رہے ان کو ایک کالے ویگو میں بٹھایا گیا۔