پاکستان

خاور مانیکا پر حملے کا مقدمہ: پی ٹی آئی وکلا کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

پی ٹی آئی وکلا کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی.
|

اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا کو تشدد کا نشانہ بنانے پر درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، پی ٹی آئی وکلا زاہد ڈار ایڈووکیٹ برکی، مرزا عاصم بیگ سمیت مقدمے میں نامزد افراد عدالت میں پیش ہوئے، پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار کے نمائندے بھی عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف، انصر کیانی، رضوان ایڈووکیٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر ریاست آزاد، ڈسٹرکٹ بار کے صدر شکیل عباسی اور سیکریٹری شورش حسن بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے نہ ہی تعاون کیا، اس موقع پر عدالت نے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کے لیے آخری موقع دے دیا۔

جج نے وکلا کو ہدایت دی آج ہی شامل تفتیش ہوں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ 31 مئی کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر احاطہ عدالت میں حملہ کرنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے وکیل عثمان گل کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

30 مئی کو پی ٹی آئی کے دیگر وکلا نعیم حیدر پنجوتھہ، علی اعجاز بٹر زاہد ڈار اور مرزا عاصم بیگ کی عبوری ضمانت منظور ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ 30 مئی کو عدالت کے احاطے میں پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

خاور مانیکا پر عدالتی احاطےمیں کیے گئے حملے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانے رمنا میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی تھیں۔

29 مئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا تھا جب کہ اس سے قبل کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی تھی۔

خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد جیسے ہی کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری، بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی، وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔

بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے کہا تھا کہ آج خاور مانیکا نے بری طرح کے لفظ استعمال کی، جج صاحب کو ان کو روک دینا چاہیے تھا، انہوں نے اخلاق سے گری ہوئی باتیں کی ہیں، ہمیں اس بات کا افسوس ہے، ہمیں پتا ہے کہ آج عدالتوں پر دباؤ ہے، انصٓاف کے منصب پر بیٹھ کر آپ کو انصاف کرنا چاہیے، یہ صرف التوا کرنے کے طریقے ہیں تاکہ ضمانتیں نا ہوسکیں اور ریلیف نا مل سکے۔

اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ ایک بھونڈی سازش تھی سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی کو پابند سلاسل رکھنے کی، یہ کیس ختم ہوچکا ہے، اس کیس کا فیصلہ آج آجانا تھا، الحمد اللہ مجھے ساتھیوں پر فخر ہے کہ جس طرح کی اشتعال انگیز گفتگو کی عدالت میں خاور مانیکا نے اس پر ہمارے ساتھیوں نے تدبر کا مظاہرہ کیا، ہم لوگ عمران خان کی رہائی کے لیے چپ رہے لیکن یہ ہماری کمزوری نہیں ہماری طاقت ہے۔

پاکستان میں 45 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں، اکنامک سروے

اکنامک سروے 24-2023: زرعی شعبے کی ’دو دہائیوں میں بہترین کارکردگی‘

عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا