پاکستان

اکنامک سروے 24-2023: زرعی شعبے کی ’دو دہائیوں میں بہترین کارکردگی‘

گندم، کپاس اور چاول کی فصلوں کی پیداوار میں 16.8 فیصد کی نمایاں مثبت نمو کے بعد اس شعبے کا مجموعی قومی پیداوار میں حصہ بڑھ کر 24 فیصد ہو گیا۔

فنانس کی مشکلات، معیاری خام مال، مارکیٹ کے مؤثر نظام، ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کے چیلنجز کے باوجود مالی سال 24-2023 کے دوران زرعی شعبہ کی ترقی 6.3 فیصد رہی، جس کی بنیادی وجہ اہم فصلوں کی پیداوار کا بڑھنا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں جاری پاکستان اکنامک سروے کے حوالے سے بتایا گیا کہ گندم، کپاس اور چاول کی فصلوں کی پیداوار میں 16.8 فیصد کی نمایاں مثبت نمو کے بعد اس شعبے کا مجموعی قومی پیداوار میں حصہ مالی سال 2023 میں 23.2 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2024 میں 24 فیصد ہو گیا۔

عارف حبیب لمیٹڈ ریسرچ کے مطابق زرعی شعبے کی 6.3 فیصد کی ترقی 19 سالوں میں سب سے زائد رہی۔

اکنامک سروے کے مطابق گندم کی پیداوار 2 کروڑ 82 لاکھ ٹن کے مقابلے میں ریکارڈ 11.6 فیصد بڑھ کر 3 کروڑ 14 لاکھ ٹن رہی، کپاس کی فصل کو گزشتہ برس سیلاب سے شدید نقصان پہنچا تھا، اس کی پیداوار 108.2 فیصد بڑھ کر ریکارڈ ایک کروڑ 2 لاکھ بیلز تک پہنچ گئی، جس کی پیداوار گزشتہ برس 49 لاکھ گانٹھیں ریکارڈ کی گئی تھی، چاول کی پیداوار میں بھی 34.8 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد اس کی پیداوار 99 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی، جس کا حجم گزشتہ برس 73 لاکھ ٹن رہا تھا۔

تاہم، گنے اور مکئی کی پیداوار میں بالترتیب 0.4 فیصد اور 10.4 فیصد کی کمی ہوئی، جس کی بنیادی وجہ رقبہ میں کمی ہے، گنے کی پیداوار گزشتہ برس کے 8 کروڑ 80 لاکھ ٹن کے مقابلے میں کم ہو کر 8 کروڑ 76 لاکھ ٹن رہ گئی، جبکہ مکئی کی پیداوار ایک کروڑ 10 لاکھ ٹن کےمقابلے میں تنزلی کے بعد 98 لاکھ ٹن رہی گئی۔

دیگر فصلوں میں بھی پچھلے سال منفی 0.92 فیصد کی کمی کے مقابلے میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا، پھلوں کی پیداوار 8.4 فیصد، سبزیوں کی پیداوار 5.8 فیصد اور دالوں کی پیداوار 1.5 فیصد بڑھی۔

اکنامک سروے کے مطابق خریف سیزن 2023 کے دوران پانی کی دستیابی بڑھ کر بڑھ کر 61.9 ملین ایکڑ فٹ ہوگئی، جس سے فصل کی ضروریات پوری ہو گئیں، جبکہ گزشتہ برس 2022 (سیلاب کے سال) میں پانی کی دستیابی 43.3 ملین ایکڑ فٹ رہی تھی۔

مالی سال 24-2023 کے دوران ربیع سیزن کے لیے پانی کی دستیابی 30.6 ایم اے ایف ریکارڈ کی گئی، جو 23-2022 کے مقابلے میں 4.1 فیصد کا اضافہ ہے۔

مالی سال 2024 (جولائی تا مارچ) کے دوران کھادوں کی مجموعی پیداوار 17.3 فیصد بڑھ کر 32 لاکھ 50 ہزار ٹن ہو گئی، جس کا حجم گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 27 لاکھ 70 ہزار ٹن رہا تھا۔

مکران: لاپتا طالب علم کی بازیابی کیلئے مظاہرین نے کوئٹہ تربت شاہراہ بلاک کردی

عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا

’اگر بارش کی انٹری ہوگئی تو قومی ٹیم کو عید اپنوں میں منانی پڑے گی‘