عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا
یوٹیوبر اور اینکر عمران ریاض خان کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
وکیل عمران ریاض ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض کو احرام میں ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد جن کے ساتھ پولیس بھی تھی انہوں نے گرفتار کر لیا ہے۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ پر ہاتھا پائی بھی ہوئی، عمران ریاض تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔
دوسری جانب، عمران ریاض خان کے ایکس اکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کو ایئرپورٹ عدالتی احکامات کے باوجود احرام میں وردی اور بغیر وردی افراد نے گرفتار کیا، عمران ریاض خان کو دھکے اور بدتمیزی سے گرفتار کیا، وہ اونچی آواز میں لبیک اللہ پڑھتے رہے ان کو ایک کالے ویگو میں بٹھایا گیا۔
اسی ٹوئٹ میں ان کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے کہ جس میں عمران ریاض نے کہا کہ ’مجھے حج کے لیے جانا ہے، اس ملک کو نہیں چھوڑنا، سب لوگ جانتے ہیں کہ میں اس ملک کو کبھی نہیں چھوڑ کر جاؤں گا، میں اس ملک میں رہنا چاہتا ہوں لیکن میں زندہ اور آزاد بھی رہنا چاہتا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بار بار پکڑ کر مجھے اندر ڈال دیتے ہیں، کبھی غائب کردیتے ہیں، کبھی مقدمات درج کر دیتے ہیں، میں نے گزشتہ ڈیڑھ، 2 مہینے بڑی تکلیف میں گزارے ہیں، 2022 میں حج پر جانا چاہتا تھا، مجھے گرفتار کرلیا گیا، پھر 2023 میں نے احرام پہننا تھا، میں نے اس سال حج کی نیت کی، اس سال میں نے حج پر جانا تھا۔
عمران ریاض نے کہا کہ گزشتہ 2 مہینے میں مختلف دفاتر کے چکر لگائے، تمام نظام کے دروازے کھٹکھٹائے اور سب کو بتایا کہ حج پر جانا چاہتا ہوں، میری اور کوئی نیت نہیں ہے، اس کے بعد ہائی کورٹ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حج کی آخری فلائٹ ہے، مجھے اطلاع ملی ہے کہ ایئر پورٹ پر بڑی تعداد میں پولیس اور رینجرز کھڑی ہے، اور وہ مجھے گرفتار کرسکتے ہیں، مجھے سب کہہ رہے ہیں کہ وہاں نہ جاؤ۔
عمران ریاض نے کہا کہ میں ایئرپورٹ جا رہا ہوں اور حج کی نیت سے جا رہا ہوں، حج کرکے واپس آؤں گا کیونکہ اگلے مہینے کی 8 تاریخ کو عدالت میں پیش ہونا ہے، مزید کہا کہ میں نے 5 دفعہ ٹکٹ لیے ہیں، حج کا ٹکٹ تو ریفنڈ بھی نہیں ہوتا، میں نے اپنی فیملی کو بھی باہر سے بلایا ہے وہ بھی ایئرپورٹ پر کھڑے میرا انتظار کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو آپ اس وقت دیکھیں گے جب مجھے جانے نہیں دیا جائے گا، یا مجھے پکڑ لیں گے، مجھے پتا ہے کہ مجھے کون روک رہا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
دریں اثنا، عمران ریاض خان کو گرفتار کرنے کے حوالے سے درج ایف آئی آر کی تفصیلات کے لیے متفرق درخواست لاہور ہائی کورٹ دائر کر دی گئی۔
صحافی عمران ریاض خان نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی وساطت سے درخواست دائر کی، جس میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 11 جون کو عمران ریاض خان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا گیا، عمران ریاض خان لاہور ایئرپورٹ سے حج پر جا رہے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے انہیں حراست میں لے لیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران ریاض خان کو گرفتار کر کے کسی نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے، عمران ریاض خان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تفصیلات دیے بغیر انہیں حراست میں لیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پولیس سمیت دیگر محکمے اُس ایف آئی آر کی تفصیلات پیش کریں، جس کے تحت عمران ریاض کو گرفتار کیا گیا، مزید درخواست کی گئی ہے کہ عمران ریاض خان کے خلاف درج مزید مقدمات کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔