کھیل

ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان جیتی بازی ہار گیا، بھارت 120رنز کے دفاع میں کامیاب

پنت کے 42 کی بدولت بھارت کی ٹیم 119 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، پاکستان کی ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز بنا سکی اور 6 رنز سے میچ ہار گئی۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں بھارت نے پاکستان کے خلاف شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے گرین شرٹس کو یقینی فتح سے محروم کردیا اور 120 رنز کے ہدف کے کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے ایونٹ میں لاگاتار دوسری کامیابی حاصل کر لی۔

نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ شام ساڑھے 7 بجے شروع ہونا تھا لیکن اسٹیڈیم اور اس کے اطراف شدید بارش کی وجہ سے ٹاس وقت پر نہ ہو سکا۔

میچ میں ساڑھے سات بجے ہونے والے ٹاس میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے سکی اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہونے والے میچ میں بھارت نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو شاہین شاہ آفریدی کے پہلے اوور میں روہت شرما نے ایک چھکے کی بدولت 8 رنز بنائے۔

ابھی پہلا اوور مکمل ہی ہوا تھا کہ میچ میں ایک مرتبہ پھر بارش نے مداخلت کردی جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو پویلین لوٹنا پڑا۔

تقریباً آدھے گھنٹے تک میچ بارش کے باعث رکا رہا اور میچ دوبارہ شروع ہوا ویرات کوہلی نے نسیم شاہ کو چوکا لگایا لیکن ایک گیند بعد وہ کورز کے اوپر سے شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عثمان خان کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

بھارت نے دو اوورز میں 19 رنز بنا لیے تھے لیکن تیسرے اوور میں شاہین کی گیند پر ایک اور چھکا مارنے کی کوشش میں روہت شرما بھی کیچ دے پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 13 رنز بنائے۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد بھارت نے چوتھے نمبر پر سوریا کمار کو بھیجنے کے بجائے ریشابھ پنت کا ساتھ دینے ایک اور بائیں ہاتھ کے بلے باز اکشر پٹیل کو بھیجا۔

اکشر پٹیل نے سنبھل کر ذمے دارانہ کھیل پیش کیا جبکہ ان کے ساتھ موجود پنت کافی خوش قسمت رہے جنہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کی ناقص فیلڈنگ اور بلے کے باہری کناروں سے لگنے والی گیندوں سے کافی رنز بٹورے۔

دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 39 رنز جوڑے لیکن اس مرحلے پر نسیم شاہ نے قومی ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے اکشر پٹیل کی 18 گیندوں پر 20 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ریشابھ پنت کو اننگز کے دوران ایک اور موقع اس وقت ملا جب عماد وسیم کی گیند پر عثمان ایک مرتبہ پھر ان کا کیچ نہ لے سکے۔

ریشابھ پنت نے دوسرا اینڈ سنبھالے رکھا لیکن حارث رؤف نے سوریا کمار کو آؤٹ کر کے بھارت کو چوتھا نقصان پہنچایا جو صرف 7 رنز ہی بنا سکے۔

پاکستان کو جلد ہی بھارت کی پانچویں وکٹ بھی مل گئی اور نسیم شاہ نے اپنی ہی گیند پر کیچ لے کر شیوم دوبے کی اننگز کا تین رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

پنت نے 31 گیندوں پر 42 رنز کی باری کھیل کر کچھ مزاحمت دکھائی لیکن عامر نے اپنے دوسرے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر وکٹ کیپر بلے باز کو آؤٹ کرنے کے بعد اگلی ہی گیند پر رویندرا جدیجا کو بھی چلتا کردیا۔

اننگز کے 18ویں اوور میں حارث رؤف کی گیند پر چھکا مارنے کی کوشش میں ہردک پانڈیا بھی پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 12 گیندوں پر سات رنز بنائے اور اگلی ہی گیند پر جسپریت بمراہ بھی بغیر کوئی رن بنائے عماد وسیم کو کیچ دے بیٹھے۔

ارشدیپ سنگھ رن آؤٹ ہوئے تو 119 کے مجموعے پر پوری بھارتی ٹیم پویلین لوٹ گئی۔

بھارت کی بیٹنگ لائن کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف تین بلے باز ہی ڈبل فیگر میں داخل ہو سکے۔

پاکستان کی جانب سے نسیم اور حارث نے تین، تین، عامر نے دو جبکہ شاہین نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو محمد رضوان خوش قسمت رہے اور شیوم دوبے ان کا آسان کیچ نہ لے سکے جبکہ اگلے اوور میں محمد سراج اپنی ہی گیند پر بابر کا مشکل کیچ نہ تھام سکے۔

اوپنرز نے پاکستان کو 26 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن بابر اعظم ملنے والے موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور جسپریت بمراہ کی گیند پر 13 رنز بنانے کے بعد سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔

عثمان خان اور محمد رضوان نے مل کر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی لیکن اس سے قبل رن آؤٹ سے بچنے والے عثمان بھی موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 15 گیندوں پر 13 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

فخر زمان نے چھکا اور چوکا لگا کر خطرناک عزائم ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن ہردک پانڈیا کی گیند پر غلط شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ اپنی وکٹ گنوا بیٹھی، انہوں نے 13 رنز بنائے۔

پاکستان کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب بمراہ نے اپنے دوسرے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر محمد رضوان کو بولڈ کردیا جنہوں نے 44 گیندوں پر 31 رنز بنائے۔

شاداب خان بھی اس مرتبہ ٹیم کے کام نہ آ سکے اور صرف 4 رنز بنا کر ہردک پانڈیا کی دوسری وکٹ بن گئے۔

افتخار احمد کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا اور وہ بھی 9 گیندوں پر 5 رنز بنانے کے بعد بمراہ کی میچ میں تیسری وکٹ بن گئے۔

عماد وسیم نے 23 گیندیں کھیلیں اور مسلسل جدوجہد کرنے والے آل راؤنڈر صرف 15 رنز بنا کر ارشدیپ کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

آخری اوور میں نسیم شاہ نے دو چوکے لگائے لیکن وہ بھی پاکستان کو فتح سے ہمکنار نہ کرا سکے اور پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز ہی بنا سکی۔

بھارت نے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے ایونٹ میں لگاتار دوسری کامیابی حاصل کر لی۔

بھارت کے جسپریت بمراہ کو 14 رنز کے عوض تین وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا

پاکستان کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی۔

بابر اعظم(کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، فخرزمان، عثمان خان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، شاہین آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ اور محمد عامر۔

پاکستان کو ہلکا نہیں لیا جاسکتا، یہ پچھلی بار بھی زمبابوے سے ہارکر فائنل کھیل گئی، روہت شرما

’بھارت فیورٹ لیکن پاکستانی ٹیم بھی خطرناک‘، پاک-بھارت میچ پر سابق کرکٹرز کی رائے

پاک - بھارت مقابلے کے دوران بارش کی پیشگوئی، میچ متاثر ہونے کا خدشہ